قومی دارالحکومت دہلی میں واقع معروف جواہرلال نہرو یونیورسٹی کا ایک ویڈیو وائرل ہورہا جس میں جے این یو طالب علم ہاسٹل کے دروازے کے قریب بیٹھ کر لوگوں کو ہاسٹل سے نکلنے پر انہیں بیدار کررہا ہے اور باہر نکلنے والوں کو ملک گیر لاک ڈاؤن کے بارے میں بتا رہا ہے، تاہم وہ کہہ رہا ہے کہ کھانسی کوروناوائرس کو پھیلنے میں مدد کرتی ہے۔
واضح رہے کہ دہلی سمیت پورے بھارت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے مکمل لاک ڈاؤن ہے، اسی ضمن میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) سے ایک عجیب و غریب واقعہ کی اطلاع ملی ہے، جہاں ایک طالب علم ہاسٹل کے گیٹ کے پاس بیٹھا ہوا ہے اور ہاسٹل سے باہر جانے پر سکیورٹی گارڈ کی حیثیت سے تمام طلبا کو خبردار کرتا ہے۔
طلبا کا کہنا ہے کہ 'مجھے کیمپس چھوڑنے کے لیے تحریری طور پر کہا گیا ہے، لیکن میں کسی بھی قیمت پر یہاں سے نہیں جاؤں گا، آپ مجھے یہاں سے اس وقت تک نہیں لے جاسکتے، جب تک کہ مجھے کھانسی نہ آئے، اور مجھے اب اس بات کا ڈر ہو کہ اب یہاں رہنے سے کوروناوائرس کے پھیلنے کا اندیشہ زیادہ ہے'۔
طلبا کی اس بات کے بعد دوسری جانب سکیورٹی گارڈ نے دلیل دی ہے کہ اس خط میں ہاسٹل وارڈن کی مہر نہیں ہے، اس لیے صداقت کی تصدیق نہیں ہوسکتی ہے۔
سکیورٹی گارڈ نے کہا کہ 'میں اس خط کو کیسے مان لوں، جبکہ یہ خط وارڈن کی بغیر مہر کے ہے، تاہم سکیورٹی گارڈ نے کہا ہم نے طالب علم کو کیمپس سے واپس جانے کی بار بار تلقین کی ہے۔
وہیں دوسری جانب طالب علم نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے 'سکیورٹی گارڈ نے اسے مارا پیٹا ہے، جس کے بعد ایمس کے ٹراما سینٹر کے حوالے کیا گیا ہے۔
جے این یو ایس یو کے صدر آئیشی گوش نے اس واقعے کے بعد ٹوئٹ کیا کہ کیمپس میں رہنے والے طلبا کو تحفظ اور سہولیات فراہم کرنے کے بجائے جے این یو سکیورٹی طلبا کو پیٹ رہی ہے'۔