نئی دہلی:دارالحکومت نئی دہلی میں عرب کلچر سینٹر کے اعزازی ڈائریکٹر اور جی ٹوینٹی لیکچر سریز کے کنوینر پروفیسر ناصر رضا خان نے پروگرام میں ممتاز مقرر پروفیسرمحمد گلریز اورجامعہ کے دیگر شعبہ جات اور مراکز کے فیکلٹی اراکین ور طلبا کا خیر مقدم کیا ۔
پروفیسر ناصر خان نے ٹاک کی اہمیت اور معنویت کو اجاگر کیا اور پروگرام کے انعقاد میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر شیخ کی جانب سے ملنے والے بیش قیمت تعاون کے لیے دل کھول کر تعریف کی ۔
پروفیسر گلریز نے عالمی تناظر میں معاصر ہندوستانی قیادت کی حرکیات کو اجاگر کیا خاص طور سے ورلڈ آرڈر کی خلیج کو کم کرنے میں عزت مآب وزیر اعظم کا جو فعال رول رہاہے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر انھوں نے عالمی آرڈر کوبھی بتایا جو کہ ابھی عبوری دور میں ہے۔دنیا میں دو عالمی طاقتیں تھیں جس کے بعد کئی طاقتیں اس عالمی نظام کا حصہ بنیں جس میں مختلف اداروں کو عالمی امن کے قیام میں تعاون فراہم کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی تھی لیکن آج ان اداروں اور عالمی آرڈر پر نظر رکھی جارہی ہے۔
اس تناظر میں انھوں نے بتایاکہ یہ ہندوستان کے پاس موقع ہے کہ وہ خود کا اثبا ت کرے اور جی ٹوینٹی کا پلیٹ فارم اس کے لئے موزوں پلیٹ فارم ہے۔ دنیائے عرب کے تناظر میں ہندوستان، مصر،عمان اور متحدہ عرب امارات جی ٹوینٹی سربراہ کانفرنس کے مہمان ممالک ہیں جو عرب کے ہمسایے ممالک کے لیے اس کی تشویش کو بتاتے ہیں۔تجارت،معیشت اور غیر مقیم ہندوستانیوں کے معاملات میں عرب ملکوں کے ساتھ ہندوستان کے خوشگوار تعلقات ہیںجو ان کی ہمسایگی اور تہذیبی و ثقافتی رشتوں اور تعلقات کو ثروت مندبناتے ہیں۔بدیں وجہ جی ٹوینٹی پلیٹ فارم پر ہندوستان صرف عرب ممالک کو لے کر نہیں بلکہ اپنی طرف پورے عالمی جنوب کو کرکے اس بات پر توجہ مرکوز کہ وہ ان ممالک کی آواز بن سکے جن کے تشویشات پر عالمی طاقتوں نے اس سے پہلیدھیان نہیں دیا۔
یہ بھی پڑھیں:Sajjad Zaheer Yadgar Khutba اقبال بھارت کی تمام زبانوں میں سب سے بڑے انقلابی شاعر، پروفیسر عبدالحق
پروفیسر گلریز نے زور دے کر مزید کہاکہ عالمی امن کے حصول کے مقصد سے ہندوستان جی ٹوینٹی کی وساطت سے پوری کوشش کررہا ہے کہ پوری دنیا سائبر سیکوریٹی ،دہشت گردی اور صاف و شفاف توانائی جیسے مسائل اور چیلنجز سے نبر د آزما ہے انھیںحل کیا جائے۔