نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مشیر الحسن عطیہ فنڈ کے زیر اہتمام شعبہ تاریخ و ثقافت کے موضوع پر ایک روزہ مشیر الحسن یادگاری سمینار منعقد کیا گیا۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے اپنی صدارتی تقریر میں یونیورسٹی کی علمی اور ساختیاتی ترقی و خوشحالی میں مرحوم پروفیسر مشیر الحسن کی خدمات کو یاد کیا۔ انہوں نے سمینار کے موضوع کی معنویت پر بھی اپنے گراں قدر خیالات کا اظہار کیا۔اس کے علاوہ انہو ں نے اس بات پر زور دیاکہ اداروں میں افضلیت کا کام ٹیم ورک کے طور پر ہونا چاہیے جس میں ترقی اور بہبود کے ہر پہلو کو اہمیت دینے کے ساتھ اس کو پروان چڑھایا جائے۔
اس موقع پر مرحوم پروفیسر مشیر الحسن کی اہلیہ پروفیسر ضویا حسن نے عطیہ فنڈ کو بہتر انداز میں منظم کرنے اور بہتر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر کی ستائش کی۔ پروفیسر شرما نے اپنی تقریر میں کہا کہ قدیم زمانے سے جسمانی سرگرمیوں اور ذہنی پرہیزگاری بھارتی تہذیب کا حصہ رہے ہیں۔ شرون کمار کی مشہور کہانی کے تناظر میں انہوں نے کہا کہ والدین کے تئیں عزت و احترام اور احسان مندی سے ہمیشہ تناو اور پریشانیوں میں کمی واقع ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ Jamia Millia Islamia جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 'بھارت وشو گرو ان یوگا ایجوکیشن' پر سمینار
پروگرام میں پروفیسر ناظم حسین الجعفری، دہلی یونیورسٹی، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کے صدور نے شرکت کی۔ سمینار میں ممتاز مورخین اور اساتذہ نے شرکت کی اور اپنے اپنے مقالے پیش کیے۔ تکنیکی اجلاسوں میں دو درجن سے زیادہ مقالات پیش کیے گئے۔ قدیم زمانے سے لے کر موجودہ زمانے تک تمام ادوار سے متعلق موضوعات پر مقالات پیش کیے گئے۔ مقالات اور تقاریر میں اختلافات کو رفع کرنے والی ہستیوں اور واقعات کے ساتھ اختلافات کو مٹانے والی پریکٹس کے ابعاد و جہات کا احاطہ کیا گیا۔ سمینار میں لوگوں کی اچھی خاصی تعداد موجود تھی۔