نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ اپلائیڈ سائنسز اینڈ ہیومینٹیز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر پربھاش مشرا نے نوبل انعام یافتہ پروفیسر سر کوسٹیا نوووسیلوف کے ساتھ مشترکہ طور پر ایک مقالہ شائع کیا ہے۔ "فوٹونک انٹیگریٹڈ سرکٹری میں بنیادی حدود پر قابو پانے کے لئے مقالے کا عنوان ’وان دی والس مٹریلس فار اوورکمنگ فنڈامینٹل لمٹیشنس ان فوٹونک انٹیگرل سرکوٹری‘ ہے جو موقر رسالہ نانو لیٹرس جرنل میں چھپا ہواہے۔
سر نووسیلو روسی۔امریکی ماہر طبعیات ہیں جنھیں گریفین پر ان کی بیش بہا خدمات کی وجہ سے سال 2010 میں نوبل انعام ملا تھا۔وہ سنگاپور کی نیشنل یونیورسٹی کے سینٹر فار ایڈوانسڈ ٹو ڈی مٹیریلز میں پروفیسر ہیں اور مانچیسٹر یونیورسٹی میں اسٹرونومی اور فزیکس اسکول کے لینگ ورتھی پروفیسر ہیں۔ ڈاکٹر مشرا فیکلٹی آف انجینرئنگ،جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قوانٹم مٹریلز اور ڈیوائس لباریٹری(قیو ایم ڈی لیب)میں گروپ لیڈر ہیں۔انھوں نے پروفیسر ایس۔ایس۔ اسلام، فیکلٹی آف انجینرنگ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر نگرانی میں پی ایچ ڈی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Imams and Muezzins Salaries دہلی وقف بورڈ کے أئمہ و مؤذنین کو پانچ ماہ کا اعزازیہ دینے کا اعلان
ڈاکٹر مشرا نے نے بڑے بڑے عالمی اداروں میں مختلف حیثیتوں سے کام کیاہے جن میں تائیوان کی نیشنل تسنگ ہوا یونیورسٹی (رسرچر)،سمارا اسٹیٹ ایرواسپیس یونیورسٹی، روس (سینئر سائنس داں) آئی ایم ڈی ای اے نینو سائنس،اسپین کے میڈرڈ میں (بطور تفتیش کار)،ماسکو انسٹی ٹیوٹ اینڈ فزیکس اینڈ ٹکنالوجی وغیرہ میں کام کیاہے اور روس میں (سینئر رسرچر)کے بطور کام کیاہے۔ ڈاکٹر مشرا کا تحقیقی ریکارڈ شان دارہے جس میں ستر سے زیادہ بین الاقوامی جرنلوں میں ان کے مضامین و مقالات شائع ہوئے ہیں،دو امریکی اور چار ہندوستانی منظور شدہ پیٹنٹ ہیں اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک ٹکنالوجی ڈولپ کی ہے وہ بھی ان کے تحقیق ریکارڈ میں شامل ہے۔ان کی تحقیق بنیادی طورپر قوانٹم مٹیریلز، آپٹوالیکٹرانکس، اور گیس سینسر سے متعلق ہے۔