کانگریس کے امیدوار کے این ترپاٹھی نے پولنگ بوتھ کے باہر پستول دکھا کر رائے دہندگان کو ڈرانے کی کوشش کی۔
پولنگ سینٹر کے باہر پستول لہرانے کے معاملے میں ریاستی الیکشن کمیشن نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے ان کی پستول ضبط کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کے این ترپاٹھی کے پستول لہرانے کے معاملے کو ریاستی الیکشن آفس نے سنجیدگی سے لیا ہے، فی الحال ان کی پستول کو ضبط کرنے کے ساتھ ہی انہیں پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لیا گیا اگرچہ بعد میں انہیں چھوڑ دیا گیا۔
وہیں کے این ترپاٹھی نے دعویٰ کیا کہ منجھی گاؤں میں بھارتیہ جنتا پارٹی اپنے کارکنان کے ذریعے بوتھ کو یرغمال بنانے کی اطلاع ملتے ہی وہ پولنگ مرکز پہنچے لیکن انہیں بوتھ کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ 'اس کے بعد جب میں كوسيارا پولنگ بوتھ پہنچا تو بی جے پی کے حامیوں نے مجھ پر حملہ کر دیا لیکن میں وہاں سے بحفاظت باہر نکلنے میں کامیاب رہا، میں نے اس پورے معاملے کی اطلاع پلامو پولس سپرنٹنڈنٹ کو دے دی ہے۔
اس دوران ڈالٹن گنج سے بی جے پی کے امیدوار آلوک چورسیا نے بوتھ کو یرغمال بنانے کی اطلاع کو یکسر مسترد کر دیا۔
انہوں نے دعوی کیا کہ کے این ترپاٹھی اور ان کے حامی پولنگ اسٹیشن کے قریب مسلح ہوکر پہنچے اور رائے دہندگان کو ڈرانے کی کوشش کی۔
وہیں ضلع انتظامیہ نے پورے معاملے کی اطلاع ریاستی الیکشن آفس کودے دی ہے اور مزید تحقیقات جاری ہے۔
واضح رہے کہ ریاست میں پہلے مرحلے میں 13 اسمبلی سیٹ چترا، گملا، بشن پورہ، لوہردگا، منیكا، لاتیہار، پانكی، ڈالٹن گنج، بشرامپور، چھترپور، حسین آباد، گڑھوا اور بھوناتھ پور میں پولنگ ہوئی۔