جیش محمد کی طرف سے مبینہ طور پر ہفتے کے روز شام کو ساڑھے تین بجے روہتک ریلوے اسٹیشن کے سپرٹینڈینٹ یشپال مینا کے دفتر میں عام ڈاک کے ذریعے ایک خط بھیجا گیا۔
اس خط میں روہتک ریلوے اسٹیشن، ریواڑی، ہسار، کروچھیتر، ممبئی سیٹی، چیننئی، جے پور، بھوپال، کوٹہ، اٹارسی ریلوے اسٹیشنوں سمیت راجستھان، ہریانہ، گجرات، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، اترپردیش اور ہریانہ میں کئی مندروں کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
اس خط کے موصول ہونے کے بعد ریلوے اسٹیشنوں میں چیکنگ میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
روہتک ریلوے اسٹیشن کے سپرٹینڈینٹ یشپال مینا کو یہ خط ایک مبینہ طور پر ایک مسعود احمد نام شخص نے بھیجا ہے، اس خط میں اس نے خود کو جیش محمد کے جموں و کشمیر علاقہ کا کمانڈر بتایا ہے۔
اس خط میں لکھا گیا ہے کہ ''وہ اپنی جہادیوں کی ہلاکت کا بدلہ ضرور لیں گے۔ اس بار وہ بھارت حکومت کو اڑا دیں گے۔ 8 اکتوبر کو ریواڑی، روہتک، ہسار، کوروچھیتر، ممبئی سیٹی، چینیئ، بنگلورو، بھوپال، جے پورم، کوٹہ، اٹارسی ریلوے سمیت راجستھان، گجرات، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، اترپردیش، ہریانہ کے کئی مندروں کو اڑا دیں گے۔ وہ ہزاروں تعداد میں بھارت کو تباہ کر دیں گے، چاروں طرف خون ہی خون نظر آئے گا۔ خدا حافظ۔''
اس سے قبل جمعرات کو جموں و کشمیر پولیس نے جموں و کشمیر کے کھٹوعہ سے جیش محمد کے تین شدت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا تھا۔