گزشتہ روز کسی نا معلوم شخص نے جاوید جعفری کے نام سے سوشل میڈیا پر ایک میسیج کا اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا جس میں کچھ نفرت انگیز باتیں لکھی ہوئی تھیں لیکن جاوید جعفری نے اپنے ویڈیو پیغام میں واضح کیا کہ مذکورہ میسیج فرضی ہے اور اس نام کا میرا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں ہے۔
جاوید جعفری نے افسوس کے لہجہ میں کہا کہ 'ملک میں نفرت بڑی تیزی سے پھیل جاتی ہے، دراصل کسی اروند پٹیل نامی شخص نے اپنے فیس بک پر جاوید جعفری کے نام سے ایک ٹوئیٹ کا اسکرین شاٹ شئیر کیا جو کہ فرضی تھا(بقول جاوید جعفری)۔
جاوید جعفری کے نام سے منسوب اس ٹویٹ میں لکھا تھا 'ضروری نہیں کہ تھوک لگا کر پھل اور سبزی بیچ رہے سبھی مسلمان کورونا وائرس سے متاثر ہوں، پھر بھی کچھ ہندو افراد مسلمان دکانداروں کا بائیکاٹ کر کے نفرت پھیلارہے ہیں، اتنے متعصب کیوں ہیں آپ'۔
یہ ٹویٹ کسی نے بہت ہی چالاکی سے لکھا اور اس کو جاوید جعفری کے نام سے منسوب کر کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا اور یہ اسکرین شاٹ وائرل ہوگیا۔
دیر رات جاوید جعفری نے ایک ویڈیو پیغام جاری کر کے اس ٹویٹ کو فرضی بتایا اور جس صارف نے اس کا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا اس سے معافی مانگنے کے لیے کہا کہ نیز قانون چارہ جوئی کی بھی باتیں کہی۔
اس کے علاوہ جن لوگوں نے اس اسکرین شاٹ پر رد عمل ظاہر کیا ان سے اپیل کی وہ اس طرح کے اسکرین شاٹ کی پہلے تصدیق کر لیا کریں۔
جاوید جعفری ویڈیو میں بہت ہی ملال ظاہر کرتے نظر آئے۔