مولانا عابد نے کہا کہ 200 سے 250 روپے تک فروخت ہونے والے بکرے کی کھال کی قیمت 10 سے 15 روپے میں فروخت ہورہے ہیں، جو کی ناگوار بات ثابت ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بقرعید پر زیادہ تر مسلمان قربانی کے جانور کی کھال مدرسوں کو دیتےہیں۔ مدرسہ ان کو فروخت کرکے کچھ پیسے کو جمع کرتی ہے جو آنے والے وقت میں مدرسہ کے کام آتی ہے۔شاید اسی کو دیکھتے ہوئے بکروں کی کھالوں کی قیمت میں کمی کردی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان قبرستان مین گڈھے کرکے کھال کو دفن کردیں، حالانکہ اس طرح کے کھالوں کو دفن کرنا شریعت کے مطابق صحیح نہیں ہے، لیکن بڑے نقصان سے بچنے کے لیے یہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
مولانا عابد نے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ یہ سب ایک سازش کے تحت مدرسوں کو نقصان پہنچانے کا ایک طریقہ ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ کھال لے جانے والے مدرسوں کے لوگوں کو کچھ پیسے بھی دیں ، تاکہ فروخت سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جاسکے۔