ETV Bharat / state

قربانی کے کھال قبرستان میں دفن کریں: جمیعت علمائے ہند

دہلی میں جمیعت علمائے ہند کے صدر مولانا عابد نے دہلی کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ عیدالضحی کے دن قربانی کے بعد بکرے کے کھالوں کو فروخت کرنے کے بجائے اسے قبرستان میں دفن کردیں۔

قربانی کے کھال کو قبرستان میں دفن کریں:جماعت علماء ہند
author img

By

Published : Aug 12, 2019, 7:15 PM IST

Updated : Sep 26, 2019, 7:01 PM IST

مولانا عابد نے کہا کہ 200 سے 250 روپے تک فروخت ہونے والے بکرے کی کھال کی قیمت 10 سے 15 روپے میں فروخت ہورہے ہیں، جو کی ناگوار بات ثابت ہورہی ہے۔

قربانی کے کھال قبرستان میں دفن کریں: جمیعت علماء ہند


انہوں نے کہا کہ بقرعید پر زیادہ تر مسلمان قربانی کے جانور کی کھال مدرسوں کو دیتےہیں۔ مدرسہ ان کو فروخت کرکے کچھ پیسے کو جمع کرتی ہے جو آنے والے وقت میں مدرسہ کے کام آتی ہے۔شاید اسی کو دیکھتے ہوئے بکروں کی کھالوں کی قیمت میں کمی کردی گئی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان قبرستان مین گڈھے کرکے کھال کو دفن کردیں، حالانکہ اس طرح کے کھالوں کو دفن کرنا شریعت کے مطابق صحیح نہیں ہے، لیکن بڑے نقصان سے بچنے کے لیے یہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
مولانا عابد نے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ یہ سب ایک سازش کے تحت مدرسوں کو نقصان پہنچانے کا ایک طریقہ ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ کھال لے جانے والے مدرسوں کے لوگوں کو کچھ پیسے بھی دیں ، تاکہ فروخت سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جاسکے۔

مولانا عابد نے کہا کہ 200 سے 250 روپے تک فروخت ہونے والے بکرے کی کھال کی قیمت 10 سے 15 روپے میں فروخت ہورہے ہیں، جو کی ناگوار بات ثابت ہورہی ہے۔

قربانی کے کھال قبرستان میں دفن کریں: جمیعت علماء ہند


انہوں نے کہا کہ بقرعید پر زیادہ تر مسلمان قربانی کے جانور کی کھال مدرسوں کو دیتےہیں۔ مدرسہ ان کو فروخت کرکے کچھ پیسے کو جمع کرتی ہے جو آنے والے وقت میں مدرسہ کے کام آتی ہے۔شاید اسی کو دیکھتے ہوئے بکروں کی کھالوں کی قیمت میں کمی کردی گئی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان قبرستان مین گڈھے کرکے کھال کو دفن کردیں، حالانکہ اس طرح کے کھالوں کو دفن کرنا شریعت کے مطابق صحیح نہیں ہے، لیکن بڑے نقصان سے بچنے کے لیے یہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
مولانا عابد نے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی کہ یہ سب ایک سازش کے تحت مدرسوں کو نقصان پہنچانے کا ایک طریقہ ہے۔ ایسے میں مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ کھال لے جانے والے مدرسوں کے لوگوں کو کچھ پیسے بھی دیں ، تاکہ فروخت سے ہونے والے نقصان کو کم کیا جاسکے۔

Intro:दिल्ली में मुसलमानों से अपील की गई है कि वह इस बार कुर्बानी के बकरव की खालों को बेचने के बजाए कब्रिस्तानों में बड़े बड़े गढ्ढे खोदकर उसमें दफना दें, दरअसल पांच हजार से पचास हजार और उससे कहीं ज्यादा कीमत के कुर्बानी वाले बकरों की खालें (चमड़े) महज दस से पंद्रह रुपए के बीच बिक रहे हैं. मुस्लिम उलेमाओं का आरोप है कि बकरों की खालों के दाम साजिशन घटाए हुए हैं ताकि खालों को बेचकर होने वाले मुनाफे का मदरसों को कोई लाभ न पहुंच सके.


Body:शास्त्री पार्क स्थित अल जमीअत उल इस्लामिया फ़लाह ए दारेन में पत्रकार वार्ता के दौरान जमीअत उलेमा ए हिंद के दिल्ली प्रदेश अध्यक्ष मौलाना आबिद कासमी ने कहा कि दो सौ ढाई सौ रुपए की कीमत वाली बकरों की खालों की कीमत महज दस से पंद्रह रुपये तक पहुंच गई, इससे किसी साजिश की बू आती है. उन्होंने कहा क्योंकि बकरीद पर ज्यादातर मुसलमान कुर्बानी के जानवर की खालें (चमड़े) मदरसों को देते हैं जिन्हें बेचकर मदरसे वाले उनसे आने वाले पैसों को मदरसे में लगा देते हैं. शायद इसी को देखते हुए किसी सोची समझी साजिश के तहत बकरों की खालों के दाम गिरा दिए गए हैं.
मौलाना आबिद ने मुसलमानों से अपील करते हुए कहा कि वह इस बार कुर्बानी के जानवरों की खालों को बेचने के बजाए कब्रस्तानों में बड़े बड़े गड्ढे करके उन्हें वहां दफना दें.हालांकि इस तरह से खालों को दफनाया जाना शरीयत के हिसाब से ठीक नहीं है, लेकिन बड़े नुकसान से बचने के लिए छह किया जा सकता है.
उन्होंने मुसलमानों से यह भी आह्वान किया कि क्योंकि यह सब एक साजिश के तहत मदरसों को नुकसान पहुंचाने की मंशा से किया जा रहा है ऐसे में मुसलमानों को चाहिए कि वह खाल ले जाने वाले मदरसों के लोगों को कुछ पैसे भी साथ मे दें, ताकि खाल बेचने से होने वाले नुकसान को कम किया जा सके.



Conclusion:प्रेस कांफ्रेंस में बोलते हुए जमीअत उलेमा ए हिंद, दिल्ली के अध्यक्ष मौलाना आबिद कासमी .....

बाईट 2
मुफ़्ती मौहम्मद हारून
Last Updated : Sep 26, 2019, 7:01 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.