اس دوران جمعیت علمائے ہند دہلی کے جنرل سیکریٹری عبدالرازق کی قیادت میں آٹھ اراکین پر مشتمل ایک وفد نے چاند باغ اور کھجوری ایکسٹینشن کے علاقوں کا دورہ کیا اور ان لوگوں کی نشاندہی کی جو اس فساد میں شرپسندوں کا شکار ہوئے تھے۔
عبد الرازق نے بتایا کہ فی الحال جمعیت کی جانب سے فوری طور پر کوئی مالی مدد نہیں دی جا رہی لیکن ایسے لوگوں کی ایک فہرست ضرور تیار کی جا رہی ہے جنہیں مدد کی ضرورت ہے اور یہ کام بلا تفریق مذہب و ملت کے انجام دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے لوگوں کو کھانے اور سر چھپانے کی ضرورت پڑھتی ہے جس کے لیے جمعیت علمائے ہند پہلے سے ہی سرگرم ہے، تاہم ہم فساد زدگان کے پاس جمعیت کا امن کا پیغام لیکر آئے ہیں۔
عبد الرازق نے بتایا کہ جمعیت نے ہم سے فساد زدگان کے نقصان کی فہرست مانگی ہے ہم ایک ایک گھر جا کر اس کی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں جس کے بعد ہی کوئی مالی مدد کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔