نئی دہلی: جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں ایک مرکزی وفد نے گروگرام پولیس کمشنر شریمتی کالا رام چندرن سے پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچ کر ملاقات کی اور شہر کے صدر بازار علاقے میں بدھ کو بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے مشترکہ احتجاجی ریلی میں مسلمانوں کے قتل عام اور پیغمبر اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ کلمات پر مشتمل نعرے لگانے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔Jamiat Delegation Meets Gurugram Police
وفد نے کہا کہ توہین رسالت کے اسی طرح کے نعرے گزشتہ برس تری پورہ میں لگائے گئے اور دہلی کے جنتر منتر پر بھی مسلمانوں کے قتل عام کی دھمکی دی گئی۔ گروگرام میں اسے دوبارہ دہرایا جانا انتہائی افسوسناک اور دل آزاری پر مبنی ہے، بالخصوص پیغمبر اسلام صلی الہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کا سلسلہ رک نہیں رہا ہے، جو کچھ یہاں ہوا ہے، وہ بھارت کی تاریخ میں تری پورہ سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔ کبھی بھی کسی اجتماعی گروپ نے اس طرح کی ملعون حرکت نہیں کی۔ اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ پولس انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں ایسے معاملات پر کارروائی آگے نہیں بڑھاتیں۔ 'ہم آپ سے یہ امید رکھتے ہیں کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے گنہگاروں پر سخت کارروائی کی جائے تا کہ ایسے واقعات سے ملک میں بدامنی پیدا نہ ہو۔'
سی ٹی کمشنر نے اس سلسلے میں جواب دیا کہ پہلے ہی ان کے خلاف کیس درج کرلیا گیا ہے۔ ایسے لوگوں پر سخت کارروائی ہوگی۔ جمعیۃ کے وفد نے نائب پولیس کمشنر سے بھی ملاقات کی۔ اس دوران جمعیۃ علماء ہند کے وفد نے صدر بازار میں واقع جامع مسجد کا بھی دورہ کیا، جس کے قریب بدھ کے دن فرقہ پرستوں نے مظاہرہ کیا تھا، مسجد کے بالکل قریب مسلمانوں اور پیغمبر اسلام کے خلاف زور زور سے نعرے لگائے گئے اور آس پاس کے دکانداروں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی۔ جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی مولانا حکیم الدین قاسمی نے وہاں امن وامان قائم رکھنے کی اپیل کی اور کہا کہ جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر پہلے ہی سپریم کورٹ میں ہیں جس پر اسی مہینے سماعت ہونی ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: Udaipur Murder: ملزمان کا یوپی کنکشن جاننے کے لیے راجستھان پہنچی یوپی اے ٹی ایس