کہا جاتا ہے کہ ملک کی مختلف یونیورسٹیز میں طلباء کی جانب سے سی اے اے کے خلاف پر زور احتجاج کیا جا رہا ہے اور وہ مسلسل آزادی مانگ رہے ہیں اور وہ سی اے اے کو آئین کے خلاف خلاف بتا رہے ہیں۔
'آرٹیکل 14 کی توہین کی جارہی ہے'
کچھ لوگوں کا مطالبہ اتنا ہے کہ یہ آرٹیکل 14 کے تحت لکھا گیا ہے کہ آپ کسی کو ذات، مذہب اور ملبوسات کی بنیاد پر الگ نہیں کرسکتے، لیکن ان کا الزام ہے کہ حکومت نے ان کو الگ کردیا۔
گیٹ 7 سے لیکر گیٹ 4 تک نعرہ لکھا گیا
احتجاجی طلباء اور مقامی رہائشیوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے گیٹ نمبر 4 سے گیٹ نمبر 7 تک سی اے اے اور این آر سی کے مختلف طریقوں سے احتجاج کیا اور کئی سماجی کارکنان نے حصہ لیا اور انہوں نے سی اے اے کی پور زور احتجاج کیا۔
ان کا کہنا ہےکہ شہریت ترمیمی بل معاشرے کے لئے خطرناک ہے اور حکومت کو اپنے فیصلے پر غور کرنا چاہیے اور اسے فوراً واپس لینا چاہئے۔
احتجاج کر رہےلوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ احتجاج جاری رکھیں گے اور آواز بلند کرتے رہیں گے، ساتھ ہی جامعہ میں سڑک پر فنکار طلبا نے پینٹنگ بنا کر احتجاج کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:ظلم کے خلاف متحد ہوکر لڑنا ہی مذہب ہے: سوامی اگنی ویش
فی الحال جامعہ میں ابھی چھٹی چل رہی ہے، اس کے بعد ہزاروں طلباء اور مقامی رہائشی مسلسل جمع ہو رہے ہیں اور احتجاج کر رہے ہیں۔
وہیں کچھ ہی دنوں میں جامعہ میں امتحان بھی ہونا ہے، اور اب دیکھنا یہ بھی ہوگا کہ جامعہ کے طلباء اس امتحان کا بائیکاٹ کر کے احتجاج کو جاری رکھیں گے یا نہیں یہ آنے والا وقت بتائے گا، کیونکہ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر حکومت سی اے اے کو واپس نہیں لیتی تب تک وہ مسلسل احتجاج کرتے رہیں گے۔