اے سی پی جگدیش یادو نے بتایا کہ 'بیانات درج کیے گئے ہیں اور اس کی بنیاد پر آئی پی سی کی دفعات 307، 34 اور آرمز ایکٹ کی دفعہ 27 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پولیس کی ٹیم جائے واقعہ پر جائے گی اور گیٹ نمبر پانچ اور سات کے پاس سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرے گی۔'
اے سی پی نے کہا کہ 'مزید تفصیلات حاصل ہونے پر اسے ایف آئی آر میں شامل کیا جائے گا۔'
واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے گیٹ نمبر 5 پر اسکوٹی پر سوار دو نامعلوم افراد نے فائرنگ کی اور فرار ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد جامعہ نگر پولیس اسٹیشن کے باہر یونیورسٹی کے طلباء شکایت دراج کرانے کے لیے جمع ہوئے اور شکایت درج کرانے کے بعد واپس لوٹ گئے۔
یونیورسٹی کے باہر فائرنگ کے بعد لوگوں نے احتجاج کیا اور دہلی پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
جامعہ رابطہ کمیٹی کے مطابق فائرنگ دو نامعلوم افراد نے کی جن میں سے ایک نے سرخ رنگ کی جیکٹ پہنی ہوئی تھی اور سرخ رنگ کی اسکوٹی چلا رہے تھے جبکہ حادثہ میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ تین روز کے اندر قومی دارالحکومت دہلی میں فائرنگ کا یہ تیسرا واقعہ پیش آیا ہے۔
پہلا واقعہ 30 جنوری کا ہے جب جامعہ کے طلبا مہاتما گاندھی کی برسی پر راج گھاٹ تک احتجاج کرنے جا رہے تھے اس وقت ایک شخص نے پستول کے ذریعہ جامعہ کے طالب علم شاداب فاروق پر فائرنگ کر کے اسے زخمی کردیا تھا۔
دوسرا واقعہ یکم فروری کو شاہین باغ میں پیش آیا جب سی اے اے کے مخالف مظاہرے پر کپل گجر نامی نوجوان نے ہوائی فائرنگ کی تھی، جسے دہلی کی ایک عدالت نے دو دن کی پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔