کیف علی کا دعویٰ ہے کہ کنٹینر سے تیار ہونے والے مراکز سستے بجٹ سے تیار ہوسکتے ہیں اور اسے ضرورت کے مطابق منتقل کیا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ اسے ایسی تکنیک سے تیار کیا جائے گا کہ جس کی مدد سے وائرس کے پھیلاؤ میں مدد مل سکتی ہے۔
کیف علی نے اس طرح کے سینٹر کی ضرورت بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ در اصل موجودہ مراکز کے سے الگ ہوں گے، اس میں ایسے انتظامات موجود ہوں گے، جس سے ایک شخص سے دوسرے شخص میں وائرس منتقل نہیں ہوگا۔
ان کنٹینرز کے ذریعہ تعمیر کردہ مراکز کو بطور ہسپتال بھی تیار کیا جاسکتا ہے، جس میں بہت ہی کم خرچ آئے گا اور اسے بعد میں بھی کسی بھی طرح کی صورتحال کے لئے نپٹا جا سکتا ہے۔
واضح ہو کہ دہلی حکومت کئی مقامات پر کنٹینرز میں محلہ کلینک چلارہی ہے، لیکن کیف علی نے متعدد کنٹینروں کے ذریعہ قرنطینہ مراکز بنانے کی ایک انوکھی تجویز دی ہے۔