دانش صدیقی (Danish Siddiqui) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق طالب علم تھے جبکہ ان کے والد اختر صدیقی جامعہ کے شعبہ تعلیم میں اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے قندھار کے اسپن بولدک ضلع میں ہونے والے تشدد میں جاں بحق رائٹرز کے فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
اس خبر سے جامعہ میں غم کا ماحول ہے۔ دانش نے 2005 -2007 سے تعلیم حاصل کی تھی اور ماس کمیونیکیشن میں ماسٹرز کے ساتھ گریجویشن کیا تھا۔
جامعہ کی وائس چانسلر نے صحافت اور جامعہ برادری کے لیے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا۔ اس نے افسوسناک واقعے کی اطلاع ملتے ہی دانش کے والد پروفیسر اختر صدیقی سے بات کی تھی۔ تاہم آج ان سے ملاقات کر کے اپنی تعزیت پیش کی۔
دانش کو جامعہ کے ایم سی آر سی نے 2018 میں ایوارڈ سے نوازا تھا۔ شیخ الجامعہ نے کہا کہ ہم ان کی کمی کبھی پوری نہیں کر سکتے لیکن ان کی یاد کو زندہ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
دانش کو ان کے کام کے لیے 2018 میں پولتزر اعزاز کے ساتھ ساتھ متعدد ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اگست 2017 سے میانمار کی اقلیتی روہنگیا برادری کی ہجرت کے بارے میں دستاویزی رپورٹ کی تھی۔
مزید پڑھیں: Danish Siddiqui Biography: کون تھے دانش صدیقی ؟
فوٹو جرنلسٹ کی حیثیت سے، دانش نے ایشیاء، مشرق وسطی اور یورپ میں مختلف اہم کہانیوں کا احاطہ کیا ہے۔ ان کے کچھ کاموں میں افغانستان اور عراق کی جنگوں، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران، ہانگ کانگ کے مظاہرے، نیپال کے زلزلے، شمالی کوریا میں بڑے پیمانے پر کھیلوں اور سوئٹزرلینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے حالات زندگی شامل ہیں۔ انہوں نے انگلینڈ میں مسلمان مذہب تبدیل کرنے پر ایک فوٹو سیریز بھی تیار کی ہے۔
مزید پڑھیں: Danish Siddiqui: افغانستان میں جھڑپ کے دوران بھارتی فوٹوگرافر ہلاک
ان کا کام بہت سارے رسالوں، اخبارات، سلائیڈ شوز اور گیلریوں میں بڑے پیمانے پر شائع ہوا ہے۔ اس میں نیشنل جیوگرافک میگزین، نیویارک ٹائمز، دی گارڈین، واشنگٹن پوسٹ، وال اسٹریٹ جرنل، ٹائم میگزین، فوربز، نیوز ویک، این پی آر، بی بی سی، سی این این الجزیرہ، ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ، دی اسٹریٹ ٹائمز، بینکاک پوسٹ، سڈنی مارننگ ہیرالڈ، دی ایل اے ٹائمز، بوسٹن گلوب، دی گلوب اور میل، لی فگارو، لی مونڈے، ڈیر اسپیگل، اسٹرن، برلنر زیتونگ، دی انڈیپنڈنٹ، دی ٹیلی گراف، گلف نیوز، لبریشن اور دیگر مختلف اشاعتیں شامل ہیں۔