ETV Bharat / state

جامعہ ملیہ کے طلبا نے پولیس مظالم کی روداد سنائی

متنازعہ شہریت قانون کے خلاف کل دہلی میں پرتشدد احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعد دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں داخل ہوکر طلبا کو مبینہ طور پر مارپیٹ کا نشانہ بنایا تھا۔ جس کی پورے ملک میں پرزور مخالفت کی جا رہی ہے۔

Jamia Millia Islamia Students Press Conference
جامعہ ملیہ کے طلبا نے سنائی پولیس مظالم کی روداد
author img

By

Published : Dec 17, 2019, 7:15 PM IST

آج جامعہ کے طلبا نے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پولیس بربریت کی روداد سنائی۔

طلبا کے مطابق یونیورسٹی کے طلبا پرامن احتجاج کر رہے تھے جبکہ ان کا پرتشدد واقعات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جامعہ ملیہ کے طلبا نے سنائی پولیس مظالم کی روداد

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے غیرضروری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے طلبا اور طالبات کو زدوکوب کیا۔ نہوں نے پولیس کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر طلبا کے ساتھ گالی گلوج کرنے کا بھی الزام لگایا۔

جامعہ کی ایک طالبہ نے بتایا کہ پولیس نے لڑکیوں کے ہاسٹل میں داخل ہوکر ان کے ساتھ غیرانسانی حرکت کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے پولیس پر لڑکیوں کے واش روم میں تک داخل ہوکر طالبات کو مارپیٹ کرنے اور نازیبا حرکت کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

آج جامعہ کے طلبا نے پریس کلب آف انڈیا میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پولیس بربریت کی روداد سنائی۔

طلبا کے مطابق یونیورسٹی کے طلبا پرامن احتجاج کر رہے تھے جبکہ ان کا پرتشدد واقعات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جامعہ ملیہ کے طلبا نے سنائی پولیس مظالم کی روداد

انہوں نے بتایا کہ پولیس نے غیرضروری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے طلبا اور طالبات کو زدوکوب کیا۔ نہوں نے پولیس کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر طلبا کے ساتھ گالی گلوج کرنے کا بھی الزام لگایا۔

جامعہ کی ایک طالبہ نے بتایا کہ پولیس نے لڑکیوں کے ہاسٹل میں داخل ہوکر ان کے ساتھ غیرانسانی حرکت کا ارتکاب کیا ہے۔ انہوں نے پولیس پر لڑکیوں کے واش روم میں تک داخل ہوکر طالبات کو مارپیٹ کرنے اور نازیبا حرکت کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

Intro:" پولیس نے پاکستانی کہہ کر چڑایا، بھدی گالیاں دیں "

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے متاثر طلبہ نے دہلی پولیس کے ذریعہ زدو کوب کرنے کا واقعہ بیان کرتے سنسنی خیز الزام لگایا

جامعہ کے متاثر طلبہ نے آج پریس کلب آف انڈیا میں قومی میڈیا کے سامنے اپنی روداد پیش کی جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح سے دہلی پولیس کے جوانوں نے ان پر مبینہ طور پر" وحشیانہ حملہ " کیا۔
کئی متاثرین اپنی روداد بیان کرتے ہوئے تو پڑے اور بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کو سمجھا کر اس جمہوری لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔
ایک متاثر طالب علم نے بتایا کہ پولیس والوں نے بہت بھدی بھدی گالیاں دیں، ایک پولیس والے نے کہا : "تیری عمر کیا ہے؟
تو آزادی دلائے گا؟ "ایک پولیس والے نے میرا چشمہ لیا اور کہا نیچے دیکھ" "اگر باہر سے کوئی بھی آواز آئی، ہم تمہیں ماریں گے۔"

جامعہ گرلس ہاسٹل میں قیام پذیر اخترشتہ یہ بتاتے ہوئے رونے لگی کہ انہیں گرلس ہاسٹل کے واش روم میں بھی ہراساں کیا گیا۔ گندی گندی گالیاں دے رہے تھے10 منٹ تک ہمیں مارا۔"

اخترشتہ نے بتایا کہ جس دن مظاہرہ ہوا، اس دن 3 لڑکیاں پیدل جولینا سے ہاسپیٹل گئے ، راستے میں پولیس تھی اور ہمیں دھمکارہی تھی


شہ دوش عالم نے بتایا کہ پولیس والے جامعہ کو بدنام کر رہے تھے اور اس کو اسلام سے جوڑ رہے تھے، 25 ، 30 ساتھی بیٹھے تھے، وہاں ہم نے بھارت کا ترانہ بھی پڑھا، ہمارا نعرہ
ہم ہندوستان بچانے نکلے ہیں، آو ہمارے ساتھ چلو
ہم سمودھان بچانے نکلے ہیں آو ہمارے ساتھ چلو
اس نے مزید بتایا کہ تھک گیا تھا، تو میں لائبریری پانی پینے چلا گیا اور اسی وقت پولیس نے حملہ کیا، گیٹ نمبر پر 7 جو واقعہ ہوا وہ بھیانک تھا، اس کے بعد ہمیں گرفتار کرلیا گیا اور مذمب اور وطن کے نام پر گالیاں دیتے ہوئے ڈھائی گھنٹہ تک ٹائلس پر بٹھا کر رکھا۔







بائٹ
1) شہ دوش عالم کی بائٹ


2) جنید اشرف، طالب علم، ان کے سر پر چوٹ آئی ہے


Body:@


Conclusion:

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.