دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آج اعلان کیا کہ مرکزی حکومت نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں میڈیکل کالج شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ اس بات کا اعلان شیخ الجامعہ پروفیسر نجمہ اختر نے کیا صد سالہ تقریب کے دوران کیا۔ شیخ الجامعہ نے کہا "ہمارے پاس ڈینٹسٹ ڈپارٹمنٹ، فزیوتھراپی، ابتدائی طبی امداد کے مراکز ہیں، لیکن جامعہ میں ایک میڈیکل کالج کی کمی ہمیشہ سے رہی ہے۔ بطور وائس چانسلر میں نے ہمیشہ اپنے طلباء اور فیکلٹی کی جانب سے میڈیکل کالج کی درخواست کی ہے۔ ہم نے اس کے لیے حکومت ہند سے درخواست کی، اور اب مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو کیمپس میں میڈیکل کالج قائم کرنے کی اجازت مل گئی ہے‘‘۔
پروفیسر نجمہ اختر نے یہ بھی اعلان کیا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ مشرق وسطیٰ میں جلد ہی ایک بین الاقوامی کیمپس کھولنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ شیخ الجامعہ نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کس طرح جامعہ ملیہ اسلامیہ نے مسلسل دوسرے سال این آئی آر ایف رینکنگ میں ٹاپ 3 اداروں میں اپنی جگہ برقرار رکھی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "گزشتہ چند سالوں میں جامعہ نے بین الاقوامی درجہ بندی میں بھی اعلی پوزیشنیں حاصل کی ہیں۔"
مزید پڑھیں: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آبادی اور ترقی کے موضو ع پر بین الاقوامی سمپوزیم
جامعہ ملیہ اسلامیہ آج وگیان بھون میں اپنے صد سالہ کانووکیشن کی میزبانی کر رہا تھا۔ تقریب میں تقریباً 12500 طلباء کو ڈگریاں اور ڈپلومے دیئے جائیں گے، جن میں وہ طلباء بھی شامل ہیں جنہوں نے 2019 اور 2022 میں گریجویشن کیا تھا۔ اس موقع پر بھارتیہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ جبکہ تعلیم، ہنرمندی، ترقی اور انٹرپرینیورشپ کے وزیر دھرمیندر پردھان نے کانووکیشن کی صدارت کی۔ محدود جگہ کو مدنظر رکھتے ہوئے وگیان بھون میں صرف گولڈ میڈلسٹ اور پی ایچ ڈی پاس آؤٹ کو ان کی ڈگریاں دی جائیں گی۔ دیگر تمام طلباء کو دوپہر میں یونیورسٹی میں ان کی ڈگریاں اور ڈپلومہ سے نوازا جائے گا۔