ETV Bharat / state

Jamia Millia Islamia اسکول اساتذہ کی تدریسی مہارتوں کے فروغ کے لیے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی پہل

سائنس کی تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے شعبہ تعلیمی مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کیمیا کی رائل سوسائٹی کے اشتراک سے بالمشافہ موڈ میں کو سرگرمی پر مبنی پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے ایک ورکشاپ منعقد کیا ۔ اس کا مقصد چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے سائنس اساتذہ کو زیادہ ترقی یافتہ تدریسیات سے آراستہ کرنے پر زور دیا گیا۔ Jamia Millia Islamia initiative to develop teaching skills among school teachers

author img

By

Published : Aug 18, 2023, 7:54 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

نئی دہلی: سائنس کی تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے شعبہ تعلیمی مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کیمیا کی رائل سوسائٹی کے اشتراک سے بالمشافہ موڈ میں کو سرگرمی پر مبنی پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے ایک ورکشاپ منعقد کیا ۔ اس کا مقصد چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے سائنس اساتذہ کو زیادہ ترقی یافتہ تدریسیات سے آراستہ کرنے پر زور دیا گیا۔ چارروزہ پروگرام دو علحدہ گروپوں میں منقسم کیا گیاتھا جس میں سے ہر گروپ میں پینتیس سے زائد اساتذہ شامل تھے۔ جامعہ سینیئر سیکنڈری اسکول، سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول،جامعہ مڈل اسکول،سرودیہ کنیا ودیالیہ،حکیم اجمل خاں گرلز پبلک اسکول، شفاعت پبلک اسکول،،گورنمنٹ سرودیہ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مظہرالحق اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول،مجیدیہ ماڈل اسکول،ڈی اے وی سینٹینر پبلک اسکول،شاہین گروپ آپ انسٹی ٹیوشنز، گروکول انسٹی ٹیوٹ اور کمیبرج اسکول وغیرہ سمیت اہم سرکاری اورپرائیوٹ اسکول سے شرکا اس پروگرام میں شامل ہوئے ۔شرکا نے پروگرام میں اپنے طریقہ تدریس کی مہارتوں کے فروغ کے ساتھ آموزشی تجربات کے حصول سے اپنی تدریسی اور پیشہ ورانہ زندگی میں خاطر خواہ استفادہ کیا۔

سائنس کے معاصر تصورات کی بہترتفہیم و ترسیل کے مقصد کی برآری کے ساتھ اس پروگرام کامقصد یہ بھی تھاکہ اساتذہ کی سائنس کی معلومات اپڈیٹ ہوجائے اور ساتھ ہی ان میں سائنسی تصورات کو سمجھانے کی نئی نئی حکمت عملیاں بھی معلوم ہوجائیں۔پروگرام کا افتتاحی جلسہ تلاوت کلام پاک سے ہوا۔پہلی جماعت کے لیے افتتاحی خطبہ جمعے کو ہوا جسے پرصدر شعبہ تعلیمی مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر ارشد اکرام احمد نے دیا۔ شعبہ معاشیات کے پروفیسر اشریف علیان نے ااتوار کو دوسرے بیچ میں اپنا گراں قدر خطبہ پیش کیا۔پروفیسر اعجاز مسیح،پروفیسر انیتا رستوگی،پروفیسر ہرجیت کوربھاٹیا،اور پروفیسر کوشل کشور سمیت شعبے کے دیگر فیکلٹی اراکین نے پہلے بیچ کے شرکا کو خطاب کیاجب کہ دوسرے بیچ کے شرکا کے لیے ڈاکٹر سجاد احمد،ڈاکٹر قاضی فردوسی اسلام،ڈاکٹر موسی علی،اور ڈاکٹر زیبا تبسم جیسی اہم شخصیات موجودتھیں۔

دونوں ہی اجلاس میں ’لرننگ بائی ڈوئنگ‘ کا اصول پیش نظر تھا۔شرکا کو گروپ میں اشتراک کرنے اور اشتراکی طور پر کام کو انجام تک پہنچانے کے لیے ترغیب دی جاتی رہی۔ شرکا کو سیکھنے سکھانے کا ورکشاپ موڈ کا طریقہ بے حد پسند آیااس سے انھیں جو باتیں کلاس روم میں پڑھائی جارہی تھیں انھیں کرکے سیکھنے اور دیکھنے کا موقع ملا۔ورکشاپ کے دوران،میپنگ،اسٹرکچرل گرڈ ٹکنیک،ڈومینو، ٹارسیا فارمولیٹر، بنگو،پزل سالونگ،ایکسپریمنٹینشن،ریفلیٹکیو تھنکنگ،آبزرویشن،ویڈیوزاور دیگر سرگرمیوں کو دیکھنے اور سمجھنے کا بھرپور موقع ملا۔اساتذہ نے گروپ میں کام کرکے سیکھنے کے موقع کی ستائش کیا اور آگے بھی اس نوع کے پروگراموں میں شمولیت کے لیے آمادگی ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: Supreme Court on Hate Speech نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کا تبصرہ، سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے


الوداعی پروگرام بھی یکساں طورپر اہمیت و معنویت کا حامل تھا۔ پروفیسر ارشد اکرام نے پہلے گروپ میں ایک موثر خطبہ دیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی اور آئی اے ایس ای کے صدر پروفیسر اعجاز مسیح اور پروفیسر ناہید ظہور نے دوسرے بیچ کے شرکا کے سامنے بصیرت افروز باتیں رکھیں۔ڈاکٹر زیبا تبسم اور ڈاکٹر علی حیدر نے علی ا لترتیب الوداعیہ پروگرام میں اظہار تشکر کے فرائض انجام دیے۔ پروگرام کوآرڈی نیٹرز ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرسمیر بابو ایم اور ڈاکٹر علی حیدر اسسٹنٹ پروفیسر نے پروگرام میں شریک اساتذہ کی تن دہی اور ان کے جوش و خروش کا اعتراف کیا۔انھوں نے پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کا ان کی دلچسپی اور اس پروگرام کو منعقد کرنے کے لیے ان کی رضا مندی کے لیے خصوصی طورپر شکریہ ادا کیا۔

نئی دہلی: سائنس کی تعلیم کے معیار کو بہتر کرنے کے لیے شعبہ تعلیمی مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کیمیا کی رائل سوسائٹی کے اشتراک سے بالمشافہ موڈ میں کو سرگرمی پر مبنی پیشہ ورانہ مہارتوں کے فروغ کے لیے ایک ورکشاپ منعقد کیا ۔ اس کا مقصد چھٹی جماعت سے بارہویں جماعت تک کے سائنس اساتذہ کو زیادہ ترقی یافتہ تدریسیات سے آراستہ کرنے پر زور دیا گیا۔ چارروزہ پروگرام دو علحدہ گروپوں میں منقسم کیا گیاتھا جس میں سے ہر گروپ میں پینتیس سے زائد اساتذہ شامل تھے۔ جامعہ سینیئر سیکنڈری اسکول، سید عابد حسین سینئر سیکنڈری اسکول،جامعہ مڈل اسکول،سرودیہ کنیا ودیالیہ،حکیم اجمل خاں گرلز پبلک اسکول، شفاعت پبلک اسکول،،گورنمنٹ سرودیہ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مظہرالحق اینگلو عربک سینئر سیکنڈری اسکول،مجیدیہ ماڈل اسکول،ڈی اے وی سینٹینر پبلک اسکول،شاہین گروپ آپ انسٹی ٹیوشنز، گروکول انسٹی ٹیوٹ اور کمیبرج اسکول وغیرہ سمیت اہم سرکاری اورپرائیوٹ اسکول سے شرکا اس پروگرام میں شامل ہوئے ۔شرکا نے پروگرام میں اپنے طریقہ تدریس کی مہارتوں کے فروغ کے ساتھ آموزشی تجربات کے حصول سے اپنی تدریسی اور پیشہ ورانہ زندگی میں خاطر خواہ استفادہ کیا۔

سائنس کے معاصر تصورات کی بہترتفہیم و ترسیل کے مقصد کی برآری کے ساتھ اس پروگرام کامقصد یہ بھی تھاکہ اساتذہ کی سائنس کی معلومات اپڈیٹ ہوجائے اور ساتھ ہی ان میں سائنسی تصورات کو سمجھانے کی نئی نئی حکمت عملیاں بھی معلوم ہوجائیں۔پروگرام کا افتتاحی جلسہ تلاوت کلام پاک سے ہوا۔پہلی جماعت کے لیے افتتاحی خطبہ جمعے کو ہوا جسے پرصدر شعبہ تعلیمی مطالعات،جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر ارشد اکرام احمد نے دیا۔ شعبہ معاشیات کے پروفیسر اشریف علیان نے ااتوار کو دوسرے بیچ میں اپنا گراں قدر خطبہ پیش کیا۔پروفیسر اعجاز مسیح،پروفیسر انیتا رستوگی،پروفیسر ہرجیت کوربھاٹیا،اور پروفیسر کوشل کشور سمیت شعبے کے دیگر فیکلٹی اراکین نے پہلے بیچ کے شرکا کو خطاب کیاجب کہ دوسرے بیچ کے شرکا کے لیے ڈاکٹر سجاد احمد،ڈاکٹر قاضی فردوسی اسلام،ڈاکٹر موسی علی،اور ڈاکٹر زیبا تبسم جیسی اہم شخصیات موجودتھیں۔

دونوں ہی اجلاس میں ’لرننگ بائی ڈوئنگ‘ کا اصول پیش نظر تھا۔شرکا کو گروپ میں اشتراک کرنے اور اشتراکی طور پر کام کو انجام تک پہنچانے کے لیے ترغیب دی جاتی رہی۔ شرکا کو سیکھنے سکھانے کا ورکشاپ موڈ کا طریقہ بے حد پسند آیااس سے انھیں جو باتیں کلاس روم میں پڑھائی جارہی تھیں انھیں کرکے سیکھنے اور دیکھنے کا موقع ملا۔ورکشاپ کے دوران،میپنگ،اسٹرکچرل گرڈ ٹکنیک،ڈومینو، ٹارسیا فارمولیٹر، بنگو،پزل سالونگ،ایکسپریمنٹینشن،ریفلیٹکیو تھنکنگ،آبزرویشن،ویڈیوزاور دیگر سرگرمیوں کو دیکھنے اور سمجھنے کا بھرپور موقع ملا۔اساتذہ نے گروپ میں کام کرکے سیکھنے کے موقع کی ستائش کیا اور آگے بھی اس نوع کے پروگراموں میں شمولیت کے لیے آمادگی ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: Supreme Court on Hate Speech نفرت انگیز تقریر پر سپریم کورٹ کا تبصرہ، سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے


الوداعی پروگرام بھی یکساں طورپر اہمیت و معنویت کا حامل تھا۔ پروفیسر ارشد اکرام نے پہلے گروپ میں ایک موثر خطبہ دیا۔ پروگرام کے مہمان خصوصی اور آئی اے ایس ای کے صدر پروفیسر اعجاز مسیح اور پروفیسر ناہید ظہور نے دوسرے بیچ کے شرکا کے سامنے بصیرت افروز باتیں رکھیں۔ڈاکٹر زیبا تبسم اور ڈاکٹر علی حیدر نے علی ا لترتیب الوداعیہ پروگرام میں اظہار تشکر کے فرائض انجام دیے۔ پروگرام کوآرڈی نیٹرز ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹرسمیر بابو ایم اور ڈاکٹر علی حیدر اسسٹنٹ پروفیسر نے پروگرام میں شریک اساتذہ کی تن دہی اور ان کے جوش و خروش کا اعتراف کیا۔انھوں نے پروفیسر نجمہ اختر شیخ الجامعہ،جامعہ ملیہ اسلامیہ کا ان کی دلچسپی اور اس پروگرام کو منعقد کرنے کے لیے ان کی رضا مندی کے لیے خصوصی طورپر شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.