ETV Bharat / state

جامعہ کے سابق چیئر پروفیسر شکیل احمد دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے فیلو منتخب - ملک میں سائنس کی ترقی

پروفیسر شکیل احمد کا خاص میدان آبی سائنس ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی دو سالہ میعاد (2018-2020) کے دوران انہوں نے سینٹر فار ڈزاسٹر مینجمنٹ اور شعبہ جغرافیہ میں تدریسی خدمات انجام دیں تھی۔ آبی قدرتی آفات اور آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق ترقی یافتہ تدریس میں انہیں غیر معمولی تجربہ حاصل ہے۔

جامعہ کے سابق چیئر پروفیسر دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے فیلو منتخب
جامعہ کے سابق چیئر پروفیسر دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز کے فیلو منتخب
author img

By

Published : Nov 10, 2021, 10:45 PM IST

پروفیسر شکیل احمد جنہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چیئر پروفیسر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی ہیں، انہیں 'دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز (ٹی ڈبلیو اے ایس) ٹرانسٹے، اٹلی کا فیلو منتخب کیا گیا ہے۔

ترقی پذیر ملک میں سائنس کی ترقی کے لیے انہیں اس بین الاقوامی مؤقر اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ٹی ڈبلیو اے ایس تحقیق، تعلیم، پالیسی اور سفارت کے توسط سے پائدار خوشحالی کو تعاون دیتی ہے۔

پروفیسر شکیل احمد کا خاص میدان آبی سائنس ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی دو سالہ میعاد (2018-2020) کے دوران انہوں نے سینٹر فار ڈزاسٹر مینجمنٹ اور شعبہ جغرافیہ میں تدریسی خدمات انجام دیں تھی۔ آبی قدرتی آفات اور آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق ترقی یافتہ تدریس میں انہیں غیر معمولی تجربہ حاصل ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کو پروفیسر موصوف کی غیر معمولی خدمات حاصل رہی ہیں۔ انتہائی اہمیت رکھنے والے بین الاقوامی جرائد و رسائل میں ان کے تیرہ تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں اس کے ساتھ ہی آئی این ایس اے، اسپرنگر اور ایلسیویر کی شائع شدہ تحقیق و تدوین سے متعلق کتابوں میں ان کے تین ابواب شامل ہیں۔

جامعہ میں ان کے دوسالہ قیام کے دوران انہیں نیشنل اکیڈمی آف سائنسز آف انڈیا کا فیلو منتخب کیا گیا تھا۔ پروفیسر شکیل احمد، پروفیسر عتیق الرحمان شعبہ جغرافیہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ ملک کے دیگر اہم سائنس دانوں اور ماہرین کے ساتھ بھارت سے مونٹ پیلیئر، فرانس جانے والی ایک اعلی سطحی وفد کی سربراہی کریں گے۔ یہ وفد فرانس کے اپنے ہم منصب وفد سے مئی 2020 میں واٹر مینجمنٹ پر آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کاجائزہ لینے کے لیے تبادلہ خیال کرے گا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آنے سے قبل، انہوں نے 37 برسوں تک سی ایس آئی آر جیو فیزیکل رسرچ انسٹی ٹیوٹ، حیدرآباد میں بطو ر سائنس داں اپنی خدمات انجام دیں اور مذکورہ ادارے کے سب سے اہم سائنس داں کے عہدے پر فائز ہوئے۔ نیشنل اکوئیفر میپنگ ان انڈیا میں کلیدی رول کے بشمول انھوں نے ارضی سائنس سے متعلق قومی او ربین الاقوامی اہم پراجیکٹوں کی سربراہی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Altaf's Death Case: ایم آئی ایم نے پولیس تحویل میں الطاف کی موت کو قتل قرار دیا


پروفیسر احمد یونیسکو کے ایک انتہائی اہم پروگرام ایشین جی ڈبلیو اے ڈی آئی کے سیکریٹریٹ میں اس کے سیکریٹری کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انھیں نیشنل جیو سائنس ایوارڈ اور بین الاقوامی انعام برائے آبی سائنس سمیت ان گنت انعام مل چکے ہیں۔

پروفیسر احمد نے ہند۔فرانسیسی سینٹر فار گراؤنڈ واٹر رسرچ، حیدرآباد کی تقریباً دو دہائیوں تک بطور بنیاد گزار سربراہ اس کی قیادت کی ہے۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ویزیٹنگ فیلو اور کشمیر یونیورسٹی کے ویزیٹنگ پروفیسر رہ چکے ہیں اور ابھی وہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدر آباد کے اسکول آف سائنسز میں بطور کنسلٹنٹ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

پروفیسر شکیل احمد جنہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے چیئر پروفیسر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دی ہیں، انہیں 'دی ورلڈ اکیڈمی آف سائنسز (ٹی ڈبلیو اے ایس) ٹرانسٹے، اٹلی کا فیلو منتخب کیا گیا ہے۔

ترقی پذیر ملک میں سائنس کی ترقی کے لیے انہیں اس بین الاقوامی مؤقر اعزاز کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ ٹی ڈبلیو اے ایس تحقیق، تعلیم، پالیسی اور سفارت کے توسط سے پائدار خوشحالی کو تعاون دیتی ہے۔

پروفیسر شکیل احمد کا خاص میدان آبی سائنس ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اپنی دو سالہ میعاد (2018-2020) کے دوران انہوں نے سینٹر فار ڈزاسٹر مینجمنٹ اور شعبہ جغرافیہ میں تدریسی خدمات انجام دیں تھی۔ آبی قدرتی آفات اور آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق ترقی یافتہ تدریس میں انہیں غیر معمولی تجربہ حاصل ہے۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کو پروفیسر موصوف کی غیر معمولی خدمات حاصل رہی ہیں۔ انتہائی اہمیت رکھنے والے بین الاقوامی جرائد و رسائل میں ان کے تیرہ تحقیقی مقالات شائع ہوچکے ہیں اس کے ساتھ ہی آئی این ایس اے، اسپرنگر اور ایلسیویر کی شائع شدہ تحقیق و تدوین سے متعلق کتابوں میں ان کے تین ابواب شامل ہیں۔

جامعہ میں ان کے دوسالہ قیام کے دوران انہیں نیشنل اکیڈمی آف سائنسز آف انڈیا کا فیلو منتخب کیا گیا تھا۔ پروفیسر شکیل احمد، پروفیسر عتیق الرحمان شعبہ جغرافیہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ساتھ ملک کے دیگر اہم سائنس دانوں اور ماہرین کے ساتھ بھارت سے مونٹ پیلیئر، فرانس جانے والی ایک اعلی سطحی وفد کی سربراہی کریں گے۔ یہ وفد فرانس کے اپنے ہم منصب وفد سے مئی 2020 میں واٹر مینجمنٹ پر آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کاجائزہ لینے کے لیے تبادلہ خیال کرے گا۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ میں آنے سے قبل، انہوں نے 37 برسوں تک سی ایس آئی آر جیو فیزیکل رسرچ انسٹی ٹیوٹ، حیدرآباد میں بطو ر سائنس داں اپنی خدمات انجام دیں اور مذکورہ ادارے کے سب سے اہم سائنس داں کے عہدے پر فائز ہوئے۔ نیشنل اکوئیفر میپنگ ان انڈیا میں کلیدی رول کے بشمول انھوں نے ارضی سائنس سے متعلق قومی او ربین الاقوامی اہم پراجیکٹوں کی سربراہی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Altaf's Death Case: ایم آئی ایم نے پولیس تحویل میں الطاف کی موت کو قتل قرار دیا


پروفیسر احمد یونیسکو کے ایک انتہائی اہم پروگرام ایشین جی ڈبلیو اے ڈی آئی کے سیکریٹریٹ میں اس کے سیکریٹری کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ انھیں نیشنل جیو سائنس ایوارڈ اور بین الاقوامی انعام برائے آبی سائنس سمیت ان گنت انعام مل چکے ہیں۔

پروفیسر احمد نے ہند۔فرانسیسی سینٹر فار گراؤنڈ واٹر رسرچ، حیدرآباد کی تقریباً دو دہائیوں تک بطور بنیاد گزار سربراہ اس کی قیادت کی ہے۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ویزیٹنگ فیلو اور کشمیر یونیورسٹی کے ویزیٹنگ پروفیسر رہ چکے ہیں اور ابھی وہ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدر آباد کے اسکول آف سائنسز میں بطور کنسلٹنٹ اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.