ملک کے دارالحکومت دہلی میں نامور تعلیمی اداروں کی کمی نہیں، جامعہ ہمدرد بھی ان مشہور تعلیمی اداروں میں شمار کیا جاتا ہے۔
ہمدرد اپنے احاطہ میں ماحولیات دشمن پالی تھیں پر مکمل پابندی لگا کر دہلی کا پہلا ایسا تعلیمی ادارہ بن گیا ہے، جس نے ماحولیات کے لیے بڑا قدم اٹھایا ہے۔ تعلیمی احاطہ میں ہر جگہ پالی تھین پر پابندی کا پیغام چسپاں کیا گیا ہے، جس میں پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کی ہدایت درج ہے۔
پرو وائس چانسلر احمد کمال نے کہا ہے کہ کیمپس کے دکانداروں کو سخت ہدایت دی گئی ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں پلاسٹک کا استعمال نہ کریں، خلاف ورزی کی صورت میں 500 روپے کا جرمانہ بھی ادا کرنا پڑسکتا ہے۔
کیمپس کے ایک دکاندار کا کہنا ہے کہ جامعہ ہمدرد کے طلبہ و طالبات پلاسٹک فری کیمپس بنانے کے انتظامیہ کے فیصلہ سے خوش ہیں اور ماحولیات کے تحفظ کے لیے جامعہ ہمدرد کی پیش رفت کو بڑا قدم مان رہے ہیں۔
تاہم کچھ طلبا کا یہ ماننا ہے کہ پالی تھین پر پابندی کے علاوہ دیگر انتظامات کرنے کی بھی ضرورت ہے۔