ان خاندانوں میں 523,205کو فوڈ کٹس، 5,01,456 کو پکا ہوا کھانا، 35,668 کومالی امداد، 95,240 کو فیس ماسک اور 12,141 کو سینیٹائزر فراہم کیا۔ اس کے علاوہ 207, 831کو دیگر امداد دی گئی۔ راحت رسانی کے طریقہ کار، افادیت اور کارکنوں کی جانفشانی پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری برائے سماجی امور محمد احمد نے بتایا کہ مختلف ریاستوں میں ریلیف سرگرمیوں کا فائدہ بلا امتیاز مذہب و ملت سب کو پہنچایا جارہا ہے۔ خاص طورپر پھنسے ہوئے افراد اور پسماندہ طبقات کا ترجیحاً خیال رکھا جاتاہے۔ رمضان کے دوران متعدد مقامات پر رمضان کٹ گھروں میں پہنچائی گئی۔ چونکہ مہاراشٹر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر رہا ہے۔لہٰذا راحت رسانی کے کام بھی سب سے زیادہ اسی ریاست میں انجام دیئے گئے۔یہاں 3,31,064 لاکھ خاندانوں کو امداد پہنچائی گئی جبکہ تلنگانہ میں 1,62,419 لاکھ ، کرناٹک میں 1,07,466لاکھ ، مشرقی یو پی میں 87,125 لاکھ ، تمل ناڈو میں 1,92,471 لاکھ ،کیرلہ میں 86,486 لاکھ، مغربی بنگال میں 60,860 لاکھ ، مدھیہ پردیش میں 72,001 لاکھ ، آندھرا پردیش میں 22,281 لاکھ ، گجرات میں 44,968 لاکھ، دہلی میں 39,893لاکھ ، راجستھان میں 38,626 لاکھ، بہار میں 36,624 لاکھ ، مغربی یو پی میں 36,947 لاکھ ، جھارکھنڈ میں 13,220لاکھ ، گوا میں 7,745 لاکھ ، اترا کھنڈ میں 7,461 لاکھ ، ہریانہ میں 1,174لاکھ ، چھتیس گڑھ میں 1,810 لاکھ، انڈومان میں 552 لاکھ ، پنجاب میں 1,050 لاکھ ، آسام جنوب میں 993 لاکھ ، آسام شمال میں 612 لاکھ ، اڑیسہ میں 152 لاکھ اور منی پور میں 61 لاکھ مستحق خاندانوں کو مدد پہنائی گئی۔
دہلی: یہاں کے 39,893 خاندانوں میں سے 11, 943 کو فوڈ کٹس، 24,330 کو پکا ہوا کھانا، 1,661 کو مالی تعاون، 1741 کو فیس ماسک، 17 کو سنیٹائزر اور دیگر 201 ضرورتمندوں کو مدد دی گئی۔
مہاراشٹر میں کورونا کی شکایت بہت زیادہ تھی۔ لہٰذا یہاں امدادی کام بڑے پیمانے پر انجام دیا گیا۔ یہاں مجموعی طور پر 3 لاکھ 31 ہزار 64 خاندانوں میں 86,077 فوڈ کٹس، 1,39,816 پکا ہوا کھانا، 7,769 مالی امداد، 9,081 فیس ماسک اور 88,321 لاکھ کی دیگر امداد دی گئی۔
تلنگانہ کے ایک لاکھ 62 ہزار 419 خاندانوں میں 96,747 فوڈ کٹس، 51,406 خاندانوں میں پکا ہوا کھانا،،6,074 خاندانوں کو مالی امداد، 280 خاندانوں کو فیس ماسک، 132 کو سینیٹائزر فراہم کرنے کے علاوہ 7780 خاندانوں کو دیگر امداد پہنچائی گئی۔
کرناٹک: ایک لاکھ 07 ہزار 466 خاندانوں میں 73,007 خاندانوں کو فوڈ کٹس، 38,847 خاندانوں کو پکا ہوا کھانا، 7629 کو مالی امداد کے علاوہ 8,564 خاندانوں کو دیگر نوعیت کی مدد پہنچائی گئی۔
مشرقی اترپردیس: یہاں کے 87 ہزار 125 خاندانوں میں 48,998 فوڈ کٹس، 26,530 پکا ہوا کھانا، 2,292 کو مالی امداد، 4,555 کو فیس ماسک اور دیگر ضرورتمندوں کو 4750 لاکھ روپے کی امداد پہنچائی گئی۔
مغربی اترپردیش: کے 36,947 خاندانوں میں 11,810 خاندانوں کو فوڈ کٹس،،22,450 کو پکا ہوا کھانا، 1137کو مالی امداد، 1000 کو فیس ماسک، 550کو سینیٹائزر،دستیاب کرایا گیا۔
تمل ناڈو: یہاں ایک لاکھ 92 ہزار 471 خاندانوں میں 42,950 خاندانوں کو فوڈ کٹس، 35,581 کو پکا ہوا کھانا، 400 کو مالی امداد، 22,500 کو فیس ماسک، 3,800 کو سنیٹائزر کے علاوہ دیگر ضرورتمندوں کو 87, 240 لاکھ روپے کی امداد دی گئی۔
کیرالہ: کے 86,486 خاندانوں میں 28, 882خاندانوں میں فوڈ کٹس، 11, 583 کو پکا ہوا کھانا، 822 کو مالی امداد، 37, 738 کو فیس ماسک، 4, 154 کو سینٹائزر اور 3, 307 دیگر ضرورتمندوں کو امداد پہنچائی گئی۔ جماعت اسلامی ہند کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں اور دیگر اداروں کو کورونا متاثرین کے لئے استعمال کئے جانے پر آمادگی ظاہر کی گئی اور کوزیکوڈ میں ایک 300 بیڈ والا ملٹی اسپیسلیٹی اسپتال ”سانتھی“ جوکہ تنظیم کے اشتراک سے ایک ٹرسٹ کے ذریعہ چلایا جاتاہے،کو ریاستی حکومت ے سپرد کیا گیا۔ جماعت سے وابستہ 400 مدرسوں کو متاثرین کے لئے استعمال میں لانے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مہاجر مزدوروں کے کھانے اور ٹھکانے کی ضرورت کے پیش نظر ایک ہیلپ لائن نمبر بھی شروع کیا ہے اور جب سے ہیلپ لائن شروع ہواہے، سینکروں کالیں آچکی ہیں۔
مغربی بنگال: یہاں کے 60,860 خاندانوں میں سے 42,313 کو فوڈ کٹس، 14,514 کو پکا ہوا کھانا، 2,364 کو مالی مدد،، 945 کو فیس ماسک اور 483 کو سنیٹائزر کے علاوہ 241 ضرورتمنوں کو مالی مدد دی گئی۔
مدھیہ پردیش: یہاں 72,001 خاندانوں میں سے 19,423کو فوڈ کٹس، 46,513 کو پکا ہوا کھانا،،1,115 کو مالی مدد، 200 کو فیس ماسک، 50 کو سنیٹائزر کے علاوہ 4700 کی دیگر ضرورتیں پوری کی گئیں۔
آندھرا پردیش: کے 22,281 خاندانوں میں سے 13,940 کو فوڈ کٹس، 6195 کو پکا ہوا کھانا، 1,72 کو مالی امداد، 450 کو فیس ماسک، 70 کو سنیٹائزر اور 1454 کو دیگر ضرورتیں پوری کی گئیں۔
گجرات: یہاں کے 44, 968 خاندانوں میں سے 5,308 کو فوڈ کٹس،، 37,419 کو پکا ہوا کھانا، 226 کو مالی امداد، 2,715 کو فیس ماسک فراہم کی اگیا۔
راجستھان:۔ یہاں 38,626 خاندانون میں سے 11,816 کو فوڈ کٹس، 11,420 کو پکا ہوا کھانا، 1,500 کو مالی تعاون، 11,840 کو فیس ماسک اور 1,750 کو سنیٹائزر کے علاوہ 300 ضرورتمندوں کو تعاون دیا گیا۔
بہار: یہاں 36,624 خاندانوں میں سے 7,908 کو فوڈ کٹس، 26,510 کو پکا ہوا کھانا،،745 کو مالی امداد، 711 کو فیس ماسک، 610 کو سنیٹائزر
اور 140ضرورتمندوں کی مختلف ضرورتیں پوری کی گئیں۔
جھارکھنڈ: اس ریاست کے13,220 خاندانوں میں سے 10,416 کو فوڈ کٹس، 1,000 کو پکا ہوا کھانا، 270 کو مالی مدد، 1,234 کو فیس ماسک اور 300 کو سنیٹائزر فراہم کیا گیا۔
گوا: کے 7,745 خاندانوں میں سے 4,385 کو فوڈ کٹس، 2,560 کو پکا ہوا کھانا،،1,000 کو مالی امداد دی گئی۔
اترا کھنڈ: یہاں 7,461 خاندانوں میں سے 1,606 کو فوڈ کٹس، 4,422 کو پکا ہوا کھانا، 175 کو مالی امداد، 200 کو فیس ماسک، 225 کو سنیٹائزر اور دیگر 833 ضرورتمندوں کو مدد دی گئی۔
ہریانہ: 1,174 خاندانوں میں سے 1159 کو فوڈ کٹس، 15 کو مالی مدد دی گئی۔
چھتیس گڑھ: 1810 خاندانوں میں سے 1,740 کو فوڈ کٹس، 20 کو مالی امداد اور 50 کو فیس ماسک فراہم کیا گیا۔
انڈومان: یہاں 552 خاندانوں میں سے 431 کو فوڈ کٹس، 121 کو مالی امداد دی گئی۔
پنجاب: یہاں 1,050 خاندانوں میں سے 600 کو فوڈ کٹس، 300 کو پکا ہوا کھانا اور 150 کو مالی امداد دی گئی۔
آسام جنوب: یہاں 993 خاندانوں میں سے سب کو ہی فوڈ کٹس فراہم کئے گئے جبکہ آسام شمال کے 612 خاندانوں میں سے 552 کو فوڈ کٹس اور 60 کو پکا ہوا کھانا دیا گیا۔
اڑیسہ: یہاں کل 152 خاندانوں میں سے 141 کو فوڈ کٹس اور 11 کو مالی امداد دی گئی۔
منی پور میں 61خاندانوں کو فوڈ کٹس فراہم کرایا گیا۔
لاک ڈاؤن کے دوران جماعت اسلامی ہندنے 25 ریاستوں میں امدادی کام کیا - خاندانوں تک پہنچائی
لاک ڈاؤن کے دوران جماعت اسلامی ہند نے اپنے ذیلی اور ہم مزاج اداروں کے تعاون اور اشتراک سے ملک بھر کی 25 ریاستوں میں ضرورت مندوں اور مستحقین کے درمیان بڑے پیمانے پر امدادی کام انجام دیا۔ یہ امداد 13,54,061 لاکھ مستحق خاندانوں تک پہنچائی گئی۔
ان خاندانوں میں 523,205کو فوڈ کٹس، 5,01,456 کو پکا ہوا کھانا، 35,668 کومالی امداد، 95,240 کو فیس ماسک اور 12,141 کو سینیٹائزر فراہم کیا۔ اس کے علاوہ 207, 831کو دیگر امداد دی گئی۔ راحت رسانی کے طریقہ کار، افادیت اور کارکنوں کی جانفشانی پر بات کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری برائے سماجی امور محمد احمد نے بتایا کہ مختلف ریاستوں میں ریلیف سرگرمیوں کا فائدہ بلا امتیاز مذہب و ملت سب کو پہنچایا جارہا ہے۔ خاص طورپر پھنسے ہوئے افراد اور پسماندہ طبقات کا ترجیحاً خیال رکھا جاتاہے۔ رمضان کے دوران متعدد مقامات پر رمضان کٹ گھروں میں پہنچائی گئی۔ چونکہ مہاراشٹر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر رہا ہے۔لہٰذا راحت رسانی کے کام بھی سب سے زیادہ اسی ریاست میں انجام دیئے گئے۔یہاں 3,31,064 لاکھ خاندانوں کو امداد پہنچائی گئی جبکہ تلنگانہ میں 1,62,419 لاکھ ، کرناٹک میں 1,07,466لاکھ ، مشرقی یو پی میں 87,125 لاکھ ، تمل ناڈو میں 1,92,471 لاکھ ،کیرلہ میں 86,486 لاکھ، مغربی بنگال میں 60,860 لاکھ ، مدھیہ پردیش میں 72,001 لاکھ ، آندھرا پردیش میں 22,281 لاکھ ، گجرات میں 44,968 لاکھ، دہلی میں 39,893لاکھ ، راجستھان میں 38,626 لاکھ، بہار میں 36,624 لاکھ ، مغربی یو پی میں 36,947 لاکھ ، جھارکھنڈ میں 13,220لاکھ ، گوا میں 7,745 لاکھ ، اترا کھنڈ میں 7,461 لاکھ ، ہریانہ میں 1,174لاکھ ، چھتیس گڑھ میں 1,810 لاکھ، انڈومان میں 552 لاکھ ، پنجاب میں 1,050 لاکھ ، آسام جنوب میں 993 لاکھ ، آسام شمال میں 612 لاکھ ، اڑیسہ میں 152 لاکھ اور منی پور میں 61 لاکھ مستحق خاندانوں کو مدد پہنائی گئی۔
دہلی: یہاں کے 39,893 خاندانوں میں سے 11, 943 کو فوڈ کٹس، 24,330 کو پکا ہوا کھانا، 1,661 کو مالی تعاون، 1741 کو فیس ماسک، 17 کو سنیٹائزر اور دیگر 201 ضرورتمندوں کو مدد دی گئی۔
مہاراشٹر میں کورونا کی شکایت بہت زیادہ تھی۔ لہٰذا یہاں امدادی کام بڑے پیمانے پر انجام دیا گیا۔ یہاں مجموعی طور پر 3 لاکھ 31 ہزار 64 خاندانوں میں 86,077 فوڈ کٹس، 1,39,816 پکا ہوا کھانا، 7,769 مالی امداد، 9,081 فیس ماسک اور 88,321 لاکھ کی دیگر امداد دی گئی۔
تلنگانہ کے ایک لاکھ 62 ہزار 419 خاندانوں میں 96,747 فوڈ کٹس، 51,406 خاندانوں میں پکا ہوا کھانا،،6,074 خاندانوں کو مالی امداد، 280 خاندانوں کو فیس ماسک، 132 کو سینیٹائزر فراہم کرنے کے علاوہ 7780 خاندانوں کو دیگر امداد پہنچائی گئی۔
کرناٹک: ایک لاکھ 07 ہزار 466 خاندانوں میں 73,007 خاندانوں کو فوڈ کٹس، 38,847 خاندانوں کو پکا ہوا کھانا، 7629 کو مالی امداد کے علاوہ 8,564 خاندانوں کو دیگر نوعیت کی مدد پہنچائی گئی۔
مشرقی اترپردیس: یہاں کے 87 ہزار 125 خاندانوں میں 48,998 فوڈ کٹس، 26,530 پکا ہوا کھانا، 2,292 کو مالی امداد، 4,555 کو فیس ماسک اور دیگر ضرورتمندوں کو 4750 لاکھ روپے کی امداد پہنچائی گئی۔
مغربی اترپردیش: کے 36,947 خاندانوں میں 11,810 خاندانوں کو فوڈ کٹس،،22,450 کو پکا ہوا کھانا، 1137کو مالی امداد، 1000 کو فیس ماسک، 550کو سینیٹائزر،دستیاب کرایا گیا۔
تمل ناڈو: یہاں ایک لاکھ 92 ہزار 471 خاندانوں میں 42,950 خاندانوں کو فوڈ کٹس، 35,581 کو پکا ہوا کھانا، 400 کو مالی امداد، 22,500 کو فیس ماسک، 3,800 کو سنیٹائزر کے علاوہ دیگر ضرورتمندوں کو 87, 240 لاکھ روپے کی امداد دی گئی۔
کیرالہ: کے 86,486 خاندانوں میں 28, 882خاندانوں میں فوڈ کٹس، 11, 583 کو پکا ہوا کھانا، 822 کو مالی امداد، 37, 738 کو فیس ماسک، 4, 154 کو سینٹائزر اور 3, 307 دیگر ضرورتمندوں کو امداد پہنچائی گئی۔ جماعت اسلامی ہند کے ماتحت چلنے والے اسپتالوں اور دیگر اداروں کو کورونا متاثرین کے لئے استعمال کئے جانے پر آمادگی ظاہر کی گئی اور کوزیکوڈ میں ایک 300 بیڈ والا ملٹی اسپیسلیٹی اسپتال ”سانتھی“ جوکہ تنظیم کے اشتراک سے ایک ٹرسٹ کے ذریعہ چلایا جاتاہے،کو ریاستی حکومت ے سپرد کیا گیا۔ جماعت سے وابستہ 400 مدرسوں کو متاثرین کے لئے استعمال میں لانے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مہاجر مزدوروں کے کھانے اور ٹھکانے کی ضرورت کے پیش نظر ایک ہیلپ لائن نمبر بھی شروع کیا ہے اور جب سے ہیلپ لائن شروع ہواہے، سینکروں کالیں آچکی ہیں۔
مغربی بنگال: یہاں کے 60,860 خاندانوں میں سے 42,313 کو فوڈ کٹس، 14,514 کو پکا ہوا کھانا، 2,364 کو مالی مدد،، 945 کو فیس ماسک اور 483 کو سنیٹائزر کے علاوہ 241 ضرورتمنوں کو مالی مدد دی گئی۔
مدھیہ پردیش: یہاں 72,001 خاندانوں میں سے 19,423کو فوڈ کٹس، 46,513 کو پکا ہوا کھانا،،1,115 کو مالی مدد، 200 کو فیس ماسک، 50 کو سنیٹائزر کے علاوہ 4700 کی دیگر ضرورتیں پوری کی گئیں۔
آندھرا پردیش: کے 22,281 خاندانوں میں سے 13,940 کو فوڈ کٹس، 6195 کو پکا ہوا کھانا، 1,72 کو مالی امداد، 450 کو فیس ماسک، 70 کو سنیٹائزر اور 1454 کو دیگر ضرورتیں پوری کی گئیں۔
گجرات: یہاں کے 44, 968 خاندانوں میں سے 5,308 کو فوڈ کٹس،، 37,419 کو پکا ہوا کھانا، 226 کو مالی امداد، 2,715 کو فیس ماسک فراہم کی اگیا۔
راجستھان:۔ یہاں 38,626 خاندانون میں سے 11,816 کو فوڈ کٹس، 11,420 کو پکا ہوا کھانا، 1,500 کو مالی تعاون، 11,840 کو فیس ماسک اور 1,750 کو سنیٹائزر کے علاوہ 300 ضرورتمندوں کو تعاون دیا گیا۔
بہار: یہاں 36,624 خاندانوں میں سے 7,908 کو فوڈ کٹس، 26,510 کو پکا ہوا کھانا،،745 کو مالی امداد، 711 کو فیس ماسک، 610 کو سنیٹائزر
اور 140ضرورتمندوں کی مختلف ضرورتیں پوری کی گئیں۔
جھارکھنڈ: اس ریاست کے13,220 خاندانوں میں سے 10,416 کو فوڈ کٹس، 1,000 کو پکا ہوا کھانا، 270 کو مالی مدد، 1,234 کو فیس ماسک اور 300 کو سنیٹائزر فراہم کیا گیا۔
گوا: کے 7,745 خاندانوں میں سے 4,385 کو فوڈ کٹس، 2,560 کو پکا ہوا کھانا،،1,000 کو مالی امداد دی گئی۔
اترا کھنڈ: یہاں 7,461 خاندانوں میں سے 1,606 کو فوڈ کٹس، 4,422 کو پکا ہوا کھانا، 175 کو مالی امداد، 200 کو فیس ماسک، 225 کو سنیٹائزر اور دیگر 833 ضرورتمندوں کو مدد دی گئی۔
ہریانہ: 1,174 خاندانوں میں سے 1159 کو فوڈ کٹس، 15 کو مالی مدد دی گئی۔
چھتیس گڑھ: 1810 خاندانوں میں سے 1,740 کو فوڈ کٹس، 20 کو مالی امداد اور 50 کو فیس ماسک فراہم کیا گیا۔
انڈومان: یہاں 552 خاندانوں میں سے 431 کو فوڈ کٹس، 121 کو مالی امداد دی گئی۔
پنجاب: یہاں 1,050 خاندانوں میں سے 600 کو فوڈ کٹس، 300 کو پکا ہوا کھانا اور 150 کو مالی امداد دی گئی۔
آسام جنوب: یہاں 993 خاندانوں میں سے سب کو ہی فوڈ کٹس فراہم کئے گئے جبکہ آسام شمال کے 612 خاندانوں میں سے 552 کو فوڈ کٹس اور 60 کو پکا ہوا کھانا دیا گیا۔
اڑیسہ: یہاں کل 152 خاندانوں میں سے 141 کو فوڈ کٹس اور 11 کو مالی امداد دی گئی۔
منی پور میں 61خاندانوں کو فوڈ کٹس فراہم کرایا گیا۔