میڈیا کو جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ 'ہمیں یہ اطلاع مل رہی ہے کہ اسرائیل، مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی اراضی کو بڑے پیمانے پر الحاق کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، ہم اس منصوبے کی سخت مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو اپنے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہونے سے روکےکیوں کہ یہ بین الاقوامی سطح پر علاقائی سالمیت کے مسئلے پر تسلیم شدہ اصولوں اور ان یقین دہانیوں کی صریح خلاف ورزی ہے جس میں یہ بات کہی گئی ہے کہ کسی بھی خطے کو جنگ کے ذریعہ حاصل نہیں کیا جاسکتا۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس سلسلے میں عالمی برادری کی جانب سے کمزور رد عمل سے جماعت اسلامی ہند کو سخت تشویش ہے لہٰذا جماعت اسلامی ہند اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فلسطین سے متعلق انصاف کے تمام منظور شدہ اصولوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کو روکنے کے لئے آگے بڑھے۔'
امیر جماعت نے مزید کہا کہ 'جماعت اسلامی ہند مستقل طور پر اسرائیل کے ذریعہ ناجائز قبضے، کالونیوں کی غیر قانونی تعمیرات اور فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرتی رہی ہے اور ہم امت مسلمہ اور دنیا کے تمام امن اور انصاف پسند لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ قبلہ اول کی بازیابی کی طرف پیش رفت کریں تاکہ فلسطینی عوام کو ان کی زمینوں پر بنیادی حقوق کے حصول اور پُرامن اور آئینی ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی مسئلے کے حل کو یقینی بنایا جاسکے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہندوستان ہمیشہ سے ہی سامراجی طاقتوں کے خلاف آواز اٹھاتا رہا ہے اور ان ممالک کا ساتھ دیا ہے جو سامراجیت کے خلاف جدو جہد میں لگے رہے ہیں۔لہٰذا جماعت اسلامی ہند حکومت ہند سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف عوامی طور پر سامنے آئے اور اسرائیل کو نیتن یاہو کے توسیع پسندانہ منصوبوں سے باز رہنے کا مشورہ دے۔ نیتن یاہو اپنے اس توسیع پسندانہ منصوبے کی آڑ میں اپنے اوپر لگائے جانے والے مجرمانہ الزامات میں سزا کو روکنے اور سیاسی بقا کو یقینی بنانے کا مقصد رکھتے ہیں۔'