دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے اوکھلا میں واقعہ جماعت اسلامی ہند کے صدر دفتر میں آج ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس کے ذریعے راجستھان کے شہر ادے پور کے کنہیا لال کے وحشیانہ قتل Udaipur Murder Case کی مذمت کی گئی۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر سعادت اللہ حسینی سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی جس میں انہوں نے کہا کہ اس قتل کے مجرموں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ شرپسندوں کو اس واقعے کا فائدہ اٹھا کر سماجی بدامنی پھیلانے سے روکے۔ امن کے ساتھ ساتھ ملک کے ماحول کو ہر حال میں خراب ہونے سے روکا جائے۔ Jamaat e Islami Hind Condemned the Killing of Udaipur in a Press Conference
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بعض سیاسی رہنماؤں کے جاری کردہ بیانات معاشرے میں مزید تقسیم پیدا کرنے اور ووٹ بینک کی سیاست کے لیے اس بدقسمت واقعے سے فائدہ اٹھانے کے ان کے مذموم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے پردیش میں ایک عمر رسیدہ جسمانی طور پر معذور شخص کی رینکنگ کے حالیہ واقعات سمیت ہجومی تشدد کے واقعات کی ایک سیریز کے بعد یہ واقعہ جن کو فروغ دینے اور لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے کی ترغیب دینے کے خطرات کا بھی عکاس ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Udaipur Murder Case: کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ملک کا سیاسی ماحول جارحیت اور نفرت کو فروغ دے رہا ہے اور ہمدردی اور رواداری کو کم کر رہا ہے اور میڈیا کا ایک حصہ ایسی غیر ذمہ دار سیاسی قوتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ملک کے ان تمام امن اور انصاف پسند شہریوں کے لیے ہاتھ جوڑ کر نفرت اور تشدد کے خلاف لڑنے کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Arshad Madani on Udaipur Murder: 'ادے پور کا واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی حرکت، ارشد مدنی
انہوں نے مزید کہا کہ ہم معزز سپریم کورٹ کے اس مشاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ اس ملک کی سنگین صورتحال کے لیے گستاخانہ بیانات کا الزام لگانے والے سیاستدان یکے بعد دیگرے ذمہ دار ہیں اور ٹی وی مباحثوں کے نام پر ایسی نفرت انگیز تقاریر کو فروغ دینے والا میڈیا بھی برابر کا ذمہ دار ہے۔