کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ایسے میں ان کی آخری رسومات اَدا کرنے میں دشواری پیش آ رہی ہیں حالانکہ پہلے کے مطابق کافی آسانیاں پیدا ہو گئی ہے اس کے باوجود یہ مسئلہ حل نہیں ہوپا رہا ہے۔
اسی کو دیکھتے ہوئے دہلی گیٹ قبرستان میں تدفین کرنے والے جنازوں کے لیے تابوت کا استعمال کیا جانے لگا ہے حالانکہ اس پر عوام کے درمیان متعدد آرا سامنے آئیں ہیں اسی کنفیوژن کو دور کرنے کے لیے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے مفتی قاسم قاسمی سے بات کی اور معلوم کیا کہ تابوت کا استعمال جائز ہے یا نہیں۔
ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے مفتی قاسم قاسمی نے بتایا کہ جنازے کی بے حرمتی سے بچانے کے لیے اور مجبوری کی حالت میں تابوت کے استعمال میں کوئی گریز نہیں ہے۔ البتہ اس کو صرف کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کے لیے ہی استعمال میں لایا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ تابوت کا استعمال مجبوری کے طور پر ہے اسے روایت میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے قبرستان کمیٹیوں کو حکمت عملی بنانی ہوگی تاکہ اسے رواج کے طور پر استعمال نا کیا جاسکے۔