کانگریس کی سابق کونسلر عشرت جہاں جنہیں دہلی فسادات کے سلسلہ میں یو اے پی اے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا ہے نے عدالت میں الزام عائد کیا کہ انہیں منڈولی جیل میں قیدیوں کی جانب سے مارپیٹ کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور مسلسل ہراساں کیا جارہے ہے۔
عشرت جہاں کی جانب سے الزام عائد کئے جانے کے بعد ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے جیل انتظامیہ کو عشرت جہاں کی سیکوریٹی کو یقینی بنانے کی ہدایت دی اور اس سلسلہ میں فوری اقدامات کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے جیل عہدیداروں کو اس سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ اور اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق تفصیلاب پیش کرنے کی ہدایت بھی دی۔
معزز جج نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ منڈولی جیل سے دریافت کیا کہ آیا ایسا کوئی واقعہ رونما ہوا ہے تو پولیس نے اس واقع کی توثیق کی جس کے بعد جج نے جیل عہدیداروں سے کہا کہ عشرت جہاں خوفزدہ دکھائی دے رہی ہے جبکہ اس کے اندیشوں کو جلد دور کیا جانا چاہئے۔ جج نے عہدیداروں سے مزید کہا کہ وہ مزید کوئی شکایت نہیں سننا چاہتے۔
عدالت نے 23 دسمبر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ عشرت جہاں کو پیش کرنے کا جیل انتظامیہ کو حکم دیا۔ اس دوران عشرت جہاں کے وکیل مصباح بن طارق نے عدالت سے فوری کاروائی کی گذارش کی اور کہا کہ عشرت جہاں ’ایڈوکیٹس بار‘ کی رکن ہیں۔