لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ مساجد میں روزہ افطار کرنا کب اور کہاں سے شروع ہوا؟ کیا اسلام اس کی اجازت دیتا ہے؟ آئیے جانتے ہیں اس سے متعلق کچھ دلچسپ باتیں۔
شاہ جہانی مسجد فتح پوری کے امام مفتی مکرم احمد اور دہلی کی تاریخ پر مضبوط پکڑ رکھنے والے تاریخ داں محمد فیروز دہلوی نے اسلامک اور تاریخی نقطہ نظر سے اس بات کی وضاحت کی کہ مساجد میں افطار کرنا کب اور کیسے شروع ہوا۔
یہ روایت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے سے چلی آرہی ہے کیونکہ آپؐ کے جانثار صحابہ آپؐ کے ساتھ مسجد نبوی میں افطار کیا کرتے تھے۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مساجد میں افطار کر نے کی روایت مسجد نبوی سے جڑی ہوئی ہے، تاہم مسجد کو پکنک اسپاٹ بنانے کی اجازت نہیں ہے۔
ایسے میں اگر آپ رمضان کے مہینے میں روزہ رکھ کر خریداری کرنے نکلتے ہیں اور روزے کا وقت ہوجاتا ہے تو آپ محلے میں موجود قریبی مسجد کا رخ کرتے ہیں۔ اس بات سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مساجد میں افطار کا انتظام کیا جاتا ہے تاکہ مسافروں کو افطار کرنے میں کوئی دشواری درپیش نہ آئے۔