قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے، کیوںکہ جب دہلی اسمبلی انتخابات کا اعلان ہوا تو انہوں نے دہلی وقف بورڈ سے الوداعیہ لے لیا تھا، لیکن اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد امانت اللہ خان نے دوبارہ وقف بورڈ کی ذمہ داریاں سنبھال رہے ہیں۔
جس کے بعد اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا امانت اللہ خان بغیر انتخاب کے دوبارہ دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین کی ذمہ داریاں نبھا سکتے ہیں؟
اس سوال کے جواب میں ایڈوکیٹ مسرور صدیقی کا کہنا ہے کہ 'امانت اللہ خان بغیر ووٹنگ کے دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین نہیں بن سکتے۔'
![دہلی اسمبلی انتخابات کے نوٹیفکیشن جاری ہوتے ہی وقف بورڈ کے چیئرمین کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے تاہم وقف بورڈ کے دیگر ممبران کی رکنیت برقرار رہتی ہے حتیٰ کہ کمیٹی کو معطل نہیں کیا جائے یا مقررہ مدت مکمّل نہ ہو](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/dl-cd-01-delhiwaqfchairmanisillegal-avb-7200880_16032020184709_1603f_1584364629_983.jpg)
انہوں نے کہا کہ 'وقف ایکٹ کے مطابق کوئی بھی رکن اسمبلی انتخابات کے بعد دوبارہ ووٹنگ کے بعد ہی منتخب کیا جا سکتا ہے لیکن امانت اللہ خان کے ساتھ ایسا نہیں ہوا اس لیے وہ قانونی طور پر دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین نہیں ہیں۔'