اطلاعات کے مطابق اس حملے میں ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے نائب کمانڈر ابو مہدی المہندس کو بھی ہلاک کیا گیا ۔ کہا جارہا ہے کہ ان اعلی فوجی جنرلوں کی ہلاکت مشرق وسطی کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہوں گی۔
پرفارمنگ مانیٹر فنکشن (پی ایم ایف) نے جمعہ کے روز بغداد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے حملے کا الزام امریکہ پر عائد کیا۔ اس حملے سے متعلق امریکہ یا ایران کی طرف سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔
ایک سینیئر عراقی سیاستدان اور ایک اعلی سکیورٹی عہدیدار نے غیرملکی خبر رساں ایجنسی کو تصدیق کی کہ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سلیمانی اور المہندی شامل ہیں۔
ملیشیا کے دو رہنماؤں نے بھی ان ہلاکتوں کی تصدیق کی جن میں کاتب حزب اللہ کے ایک اہلکار بھی شامل ہیں جو کہ اس ہفتے امریکی سفارتخانے پر حملے میں ملوث تھے۔
ذرائع کے مطابق ابو مہدی المہندس، قاسم سلییمانی کا استقبال کرنے کے لیے ہوائی اڈے پہنچے تھے جن کا طیارہ لبنان یا شام سے آیا تھا۔ یہ فضائی حملہ عین اس وقت کیا گیا جب المہندس اور ان کے ساتھیوں کے استقبال کے لیے طیارے سے اُترتے ہی تھے کہ حملے کی زد میں ہلاک ہوگئے۔
سینیئر سیاستدان نے کہا کہ سلییمانی کی شناخت ان کی انگوٹھی سے ہوئی جسے انہوں نے پہن رکھی تھی۔ یہ انگوٹھی وہ ہمہ وقت پہنا کرتے تھے۔