کورونا وائرس کے انفیکشن سے لڑنے کے لئے ویکسین بنانے کا کام دنیا کے بیشتر ممالک میں جاری ہے۔ بھارت میں بھی اس کی ویکسین بنانے کے لیے متعدد سائنس داں زبردست کوشش کر رہے ہیں۔
اسی سلسلہ میں قومی دارالحکومت نئی دہلی میں واقع گرو گووند سنگھ اندرا پرست یونیورسٹی بھی کام کر رہی ہے۔
یونیورسٹی اسکول آف بایو ٹکنالوجی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سریش کمار نے اپنی تحقیق میں ایسے 50 فائٹو کیمیکلز کی نشاندہی کرنے کا دعوی کیا ہے جو کورونا وائرس کے انفیکشن کے علاج میں مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سریش کمار نے بتایا کہ 'پودوں میں پائے جانے والے فائٹو کیمیکلز کی نشاندہی کی گئی ہے جو این ایس پی پروٹین کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ڈاکٹر سریش نے بتایا کہ 'اس وقت پوری دنیا کے سائنس دان کورونا وائرس کو روکنے کے لئے علاج تلاش کر رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود کسی نے باضابطہ طور پر اس کے علاج کا دعوی نہیں کیا ہے۔ اس معاملے میں بھارت میں بھی تحقیق جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'کورونا وائرس میں این ایس پی 15 پروٹین موجود ہے جو اس کے انفیکشن کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔ اگر اس پروٹین کو بلاک کر دیا جائے تو پھر انفیکشن سے بچا جاسکتا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: ممبئی: شمالی ہند سے مزدوروں کی واپسی، لیکن۔۔۔۔۔
ڈاکٹر سریش نے کہا کہ 'اب تک کی تحقیق میں یہ 50 فائٹوکیمیکل کورونا انفیکشن کو روکنے میں کامیاب ثابت ہوا ہے۔ اب اس تحقیق کو آگے بڑھاتے ہوئے اس کا تجربہ ابھی انسانوں اور جانوروں پر ہونا باقی ہے اور ان کا مطالعہ کرنے کے بعد باضابطہ طور پر کہا جائے گا کہ یہ فائٹوکیمیکل کورونا انفیکشن کو روک سکتا ہے۔'