کانگریس کے ترجمان منیش تیواری نے کہا کہ 'سوشل میڈیا پر ایک نعرہ ’ناتھورام گوڈسے امر رہے 'والا ٹرینڈ ایک سنگین معاملہ ہے اور حکومت کو اس پر توجہ دینی چاہئے اور اس کی تحقیقات کرنی چاہئے'۔
منیش تیواری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 2 اکتوبر سے سوشل میڈیا پر ’ناتھوورام گوڈسے امر رہے‘ کا نعرہ ٹرینڈ کررہا ہے۔ حکومت کو اس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کرنی چاہئے کہ کون باپو کی 150 ویں یوم پیدائش پر گاندھی کی توہین کررہا ہے'۔
مزید پڑھیں : ایک ایسا ضلع جہاں گاندھی کا ذکر تو ہے گاندھی نہیں ہیں
انہوں نے تعجب کا اظہار کیا کہ ' اب تک حکومت اس معاملے کو اپنے نوٹس میں کیوں نہیں لے رہی ہے '۔
منیش تیواری نے کہا کہ ' گذشتہ چار ماہ میں جب سے وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں نئی حکومت تشکیل دی گئی ہے، تب سے بہت کچھ بدلا جارہا ہے۔ اس کے ملک پر دور رس منفی اثرات مرتب ہوں گے ، لہذا ملک کے عوام کو اس کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہئے'۔
منیش تیواری نے کہا کہ چار ماہ کے دوران، ملک میں عجیب و غریب صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دور درشن کے پروڈیوسرز کواس لیے معطل کردیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے وزیر اعظم کی تقریر کو مسلسل راست نہیں دکھایا '۔
انھوں نے کہا کہ ' اترپردیش میں نو ماہ تک ڈاکٹر کفیل کو جیل میں رکھنے کے بعد انکوائری کمیٹی نے انھیں بے قصور پایا، اور ان کے خلاف دوسری انکوائری تشکیل دی گئی۔ وزیر اعظم کو خط لکھنے والے دانشوروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی' ۔
مزید پڑھیں : 'گاندھی جی مسلمانوں کے حمایتی تھے اس لیے گوڈسے نے انھیں قتل کیا'
انہوں نے کہا کہ ' ملک کی تاریخ کو دوبارہ لکھنے کی کوشش کی جارہی ہے اور تاریخ گواہ ہے کہ ایسے لوگوں کو کبھی نہیں بخشا گیا' ۔
تیواری نے مزید کہا کہ جس نظریہ سے اس ملک کو تعمیر کیا گیا ہے ان کو تباہ کرنے کی کوشش کرنے والوں کو کوئی معاف نہیں کرسکتا' -