ETV Bharat / state

'ہمارے لیے عاپ اور بی جے پی یکساں ہیں' - undefined

دہلی کانگریس کے سربراہ سبھاش چوپڑہ نے ای ٹی وی بھارت کے لیے سرکردہ صحافی امت اگنی ہوتری سے گفتگو کے دوران کہا کہ 'وہ شاہین باغ میں احتجاج کرنے والی خواتین کی جرأت مندی کے سامنے اپنا سر خم کرتے ہیں۔'

Interview of Delhi Congress chief Subhash Chopra
'ہمارے لیے عاپ اور بی جے پی یکساں ہیں'
author img

By

Published : Jan 28, 2020, 5:15 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:25 AM IST

دہلی اسمبلی انتخابات 2020 کے حوالے سے کانگریس پارٹی کی جیت کے کیا امکانات ہیں؟ جبکہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی۔

یہ انتخابات کانگریس پارٹی کی جیت اور واپسی کا الیکشن ثابت ہوگا۔

'ہمارے لیے عاپ اور بی جے پی یکساں ہیں'

آپ کے اس دعوے کی بنیاد کیا ہے؟

اس کے لیے آپ کو سنہ 2013 کے دہلی اسمبلی انتخابات پر ایک نظر ڈالنی ہوگی جو ایک ایسے وقت میں منعقد ہوئے تھے جب انا ہزارے کی بدعنوانی مخالف تحریک عروج پر تھی، اُس وقت یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ بدعنوانی کی وباء کو ختم کرنے کے لیے 'جن لوک پال بل' لایا جائے۔

ہر کوئی چاہتا تھا کہ 'جن لوک پال بل' اسمبلی میں پاس کیا جائے لیکن گزشتہ ساڑھے چھ برسوں کے دوران اس حوالے سے کیا کیا گیا؟

اس معاملے میں وزیراعلیٰ اروند کیجر یوال نے کیا کیا؟ انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس وہ ان برسوں کے دوران صرف مرکزی سرکار اور دہلی کے لیفٹینٹ گورنر پر الزامات لگاتے رہے کہ وہ انہیں کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔

ان انتخابات میں کانگریس پارٹی کا اصل حریف کون ہے؟ مرکز میں حکومت کرنے والی بی جے پی یا پھر دہلی حکومت چلانے والی عام آدمی پارٹی؟

ہمارے لیے یہ دونوں ایک جیسے ہیں، اب تو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بی جے پی کے حقیقی ساتھی کا رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

آپ اس طرح کا الزام کس بنیاد پر عائد کر رہے ہیں؟

کیجریوال نے گزشتہ برس ہریانہ میں حکومت سازی کے لیے بی جے پی اور جن نائک جنتا پارٹی کا اتحاد قائم کرانے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا کیوںکہ جن نائک جنتا پارٹی ( جے جے پی ) کے سربراہ دشینت چوٹالہ کے ساتھ ملے ہوئے تھے، دہلی حکومت نے قوائد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دشینت کے والد اجے چوٹالہ کو تہاڑ جیل سے رہا کرایا حالانکہ جیل قوائد کے مطابق رہائی کے دستاویز داخلہ محکمہ کے ذریعے آنے چاہیے، اب اگر اس معاملے میں دہلی سرکار کے وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں اس رہائی کے بارے میں پتہ نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ عام آدمی پارٹی کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم آنجہانی شیلا دکشت کے وزیر اعلیٰ کے دور اقتدار کے حوالے سے چلائی جارہی ہے۔ کیا آپ ایسی تین وجوہات بتا سکتے ہیں، جن کی وجہ سے دہلی کے لوگ آپ کی پارٹی کو ووٹ دیں گے؟

دیکھیں، طلبا ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور پولیس بے دردی سے ان کو مار پیٹ رہی ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ بھی سختی برتی گئی، جہاں پولیس بغیر اجازت اندر چلی گئی تھی۔ اسی طرح جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں جب کچھ لوگ کیمپس کے اندر توڑ پھوڑ مچا رہے تھے تو پولیس باہر بیٹھی انتظار کر رہی تھی۔ ایک وزیر اعلیٰ کو اس لیے منتخب کیا جاتا ہے کہ وہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرے۔ جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو وزیر اعلیٰ کیا کر رہے تھے؟ ایک ایسی حکومت جو بے بس طلبا کو نہیں بچا سکی، اسے برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہیں (کیجروال کو) موقعے پر جاکر طلبا کے مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے تھا۔ اس کے علاوہ یہ بتائیے کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے دہلی میں آلودگی کو کم کرنے کے وعدوں کا کیا ہوا؟ گزشتہ برس دہلی میں سانس کی بیماری سے 58 افراد کی موت واقع ہوئی۔ پیاز کے دام آسمان کو چھونے لگے ہیں۔ یہ وہ باتیں ہیں، جن کی کافی اہمیت ہے۔ ایک ایسی حکومت جو شہریوں کو صاف پانی اور صاف ہوا فراہم نہیں کر سکی اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو اعتدال میں نہیں رکھ پائی، اسے قائم رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اسی لیے ہم الیکشن لڑر ہے ہیں۔ ہم صرف یہی نہیں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ( عام آدمی پارٹی حکومت نے ) کچھ نہیں کیا بلکہ ہم لوگوں کے سامنے اپنا نظریہ بھی پیش کر رہے ہیں کہ ہم کیا کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے شہریوں کو سستی بجلی فراہم کی۔ اس پر آپ کیا کہنا چاہیں گے؟

سستی بجلی فراہم کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے 200 یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کا اعلان کیا ہے جبکہ ہم 600 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے ریاست کو پرائیویٹ کمپنیوں کے سپرد کیوں کیا؟ یہ سبسڈی براہ راست صارفین کو دی جا سکتی تھی۔ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ چھوٹے دکانداروں کو 200 یونٹس کے استعمال تک کوئی کمرشل چارجز نہیں دینے پڑیں گے۔ ہم کسانوں کو ٹیوب ویل چلانے کے لیے مفت بجلی فراہم کریں گے۔ دہلی میں یہ سب کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم جھوٹے وعدے نہیں کریں گے جو ہم کہیں گے وہ کر کے دکھائیں گے۔ ہم پہلے بھی ایسا ہی کرتے آئے ہیں۔ ایک زمانہ وہ بھی تھا جب لوگ دہلی آنے سے کتراتے تھے کیونکہ یہاں پینے کے پانی اور بجلی کی شدید قلت تھی۔ فلائی اورز کس نے تعمیر کیے اور میٹرو کس نے چلائی؟ ہم نے سی این جی متعارف کرایا۔ ہم نے اسپتال، اسکول اور پانچ یونیورسٹیز بنوائیں۔ ہم نے دہلی کو دنیا کے بہترین دارالحکومتوں میں شمار کروایا۔ یہ سب کچھ کانگریس حکومت نے کیا۔ اگر لوگ ہم پر بھروسہ کریں تو ہم پھر سے اسے ایک بہترین شہر بنائیں گے۔

کانگریس شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شامل ہے۔ آپ کا کہنا ہے کہ کیجر یوال اس احتجاج کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ کیا یہ معاملہ بھی دہلی انتخابات میں آپ کی مہم کا حصہ ہوگا؟

شہریت ترمیمی ایکٹ ایک قومی مسئلہ ہے۔ تاہم اس کا اثر دہلی پر بھی ہے۔ یہ ایکٹ کسی خاص فرقے سے ہی متعلق نہیں ہے بلکہ یہ تمام شہریوں کا معاملہ ہے اور اس کے خلاف احتجاج کرنا شہریوں کا حق ہے لیکن ان مظاہرین کو مارا پیٹا نہیں جا سکتا، جیسا کہ دہلی میں طلبا کے ساتھ کیا گیا۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے حال ہی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کی لیکن جب ایک ماہ قبل طلبا سڑکوں پر تھے اور ان کو مارا پیٹا جا رہا تھا تو اس وقت دہلی کے وزیر اعلیٰ نے ان کے تئیں کسی ہمدردی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اس کے برعکس ہم نے احتجاجی طلبا کے ساتھ رات گزاری۔ یہ طلبا کیجر یوال کو سبق سکھائیں گے۔

آپ کے خیال سے مرکز نے شہریت ترمیمی ایکٹ کیوں لایا؟

بی جے پی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ اس لیے پاس کیا کیونکہ وہ لوگوں کی توجہ اقتصادی بدحالی سے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں ناکامی سے ہٹانا چاہتی تھی۔ ہم نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی۔ تاہم ہم نے اس کے خلاف پر امن احتجاج کی حمایت کی ہے۔کسی بھی تحریک میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ ایسی صورت میں اس کی ناکامی یقینی ہے۔ مجھے اُن خواتین پر فخر ہے جو شاہین باغ میں بیٹھی ہیں۔ وہ اپنے بچوں کی حمایت میں باہر نکلی ہیں۔ قوم کو ایسی بہادر خواتین کی ضرورت ہے۔ میں ان کے آگے اپنا سر تسلیم خم کرتا ہوں۔

دہلی اسمبلی انتخابات 2020 کے حوالے سے کانگریس پارٹی کی جیت کے کیا امکانات ہیں؟ جبکہ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی۔

یہ انتخابات کانگریس پارٹی کی جیت اور واپسی کا الیکشن ثابت ہوگا۔

'ہمارے لیے عاپ اور بی جے پی یکساں ہیں'

آپ کے اس دعوے کی بنیاد کیا ہے؟

اس کے لیے آپ کو سنہ 2013 کے دہلی اسمبلی انتخابات پر ایک نظر ڈالنی ہوگی جو ایک ایسے وقت میں منعقد ہوئے تھے جب انا ہزارے کی بدعنوانی مخالف تحریک عروج پر تھی، اُس وقت یہ مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ بدعنوانی کی وباء کو ختم کرنے کے لیے 'جن لوک پال بل' لایا جائے۔

ہر کوئی چاہتا تھا کہ 'جن لوک پال بل' اسمبلی میں پاس کیا جائے لیکن گزشتہ ساڑھے چھ برسوں کے دوران اس حوالے سے کیا کیا گیا؟

اس معاملے میں وزیراعلیٰ اروند کیجر یوال نے کیا کیا؟ انہوں نے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ اس کے برعکس وہ ان برسوں کے دوران صرف مرکزی سرکار اور دہلی کے لیفٹینٹ گورنر پر الزامات لگاتے رہے کہ وہ انہیں کام کرنے نہیں دے رہے ہیں۔

ان انتخابات میں کانگریس پارٹی کا اصل حریف کون ہے؟ مرکز میں حکومت کرنے والی بی جے پی یا پھر دہلی حکومت چلانے والی عام آدمی پارٹی؟

ہمارے لیے یہ دونوں ایک جیسے ہیں، اب تو دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بی جے پی کے حقیقی ساتھی کا رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

آپ اس طرح کا الزام کس بنیاد پر عائد کر رہے ہیں؟

کیجریوال نے گزشتہ برس ہریانہ میں حکومت سازی کے لیے بی جے پی اور جن نائک جنتا پارٹی کا اتحاد قائم کرانے میں ایک کلیدی کردار ادا کیا کیوںکہ جن نائک جنتا پارٹی ( جے جے پی ) کے سربراہ دشینت چوٹالہ کے ساتھ ملے ہوئے تھے، دہلی حکومت نے قوائد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے دشینت کے والد اجے چوٹالہ کو تہاڑ جیل سے رہا کرایا حالانکہ جیل قوائد کے مطابق رہائی کے دستاویز داخلہ محکمہ کے ذریعے آنے چاہیے، اب اگر اس معاملے میں دہلی سرکار کے وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں اس رہائی کے بارے میں پتہ نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ عام آدمی پارٹی کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کانگریس پارٹی کی انتخابی مہم آنجہانی شیلا دکشت کے وزیر اعلیٰ کے دور اقتدار کے حوالے سے چلائی جارہی ہے۔ کیا آپ ایسی تین وجوہات بتا سکتے ہیں، جن کی وجہ سے دہلی کے لوگ آپ کی پارٹی کو ووٹ دیں گے؟

دیکھیں، طلبا ہمارے ملک کا مستقبل ہیں۔ وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور پولیس بے دردی سے ان کو مار پیٹ رہی ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ بھی سختی برتی گئی، جہاں پولیس بغیر اجازت اندر چلی گئی تھی۔ اسی طرح جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں جب کچھ لوگ کیمپس کے اندر توڑ پھوڑ مچا رہے تھے تو پولیس باہر بیٹھی انتظار کر رہی تھی۔ ایک وزیر اعلیٰ کو اس لیے منتخب کیا جاتا ہے کہ وہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرے۔ جب یہ سب کچھ ہو رہا تھا تو وزیر اعلیٰ کیا کر رہے تھے؟ ایک ایسی حکومت جو بے بس طلبا کو نہیں بچا سکی، اسے برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہیں (کیجروال کو) موقعے پر جاکر طلبا کے مفادات کا تحفظ کرنا چاہیے تھا۔ اس کے علاوہ یہ بتائیے کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے دہلی میں آلودگی کو کم کرنے کے وعدوں کا کیا ہوا؟ گزشتہ برس دہلی میں سانس کی بیماری سے 58 افراد کی موت واقع ہوئی۔ پیاز کے دام آسمان کو چھونے لگے ہیں۔ یہ وہ باتیں ہیں، جن کی کافی اہمیت ہے۔ ایک ایسی حکومت جو شہریوں کو صاف پانی اور صاف ہوا فراہم نہیں کر سکی اور اشیاء خوردونوش کی قیمتوں کو اعتدال میں نہیں رکھ پائی، اسے قائم رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اسی لیے ہم الیکشن لڑر ہے ہیں۔ ہم صرف یہی نہیں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ( عام آدمی پارٹی حکومت نے ) کچھ نہیں کیا بلکہ ہم لوگوں کے سامنے اپنا نظریہ بھی پیش کر رہے ہیں کہ ہم کیا کچھ کرنا چاہتے ہیں۔

عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے شہریوں کو سستی بجلی فراہم کی۔ اس پر آپ کیا کہنا چاہیں گے؟

سستی بجلی فراہم کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے 200 یونٹ مفت بجلی کی فراہمی کا اعلان کیا ہے جبکہ ہم 600 یونٹ مفت بجلی فراہم کرنے کا اعلان کر چکے ہیں۔ انہوں نے ریاست کو پرائیویٹ کمپنیوں کے سپرد کیوں کیا؟ یہ سبسڈی براہ راست صارفین کو دی جا سکتی تھی۔ ہم نے وعدہ کیا ہے کہ چھوٹے دکانداروں کو 200 یونٹس کے استعمال تک کوئی کمرشل چارجز نہیں دینے پڑیں گے۔ ہم کسانوں کو ٹیوب ویل چلانے کے لیے مفت بجلی فراہم کریں گے۔ دہلی میں یہ سب کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم جھوٹے وعدے نہیں کریں گے جو ہم کہیں گے وہ کر کے دکھائیں گے۔ ہم پہلے بھی ایسا ہی کرتے آئے ہیں۔ ایک زمانہ وہ بھی تھا جب لوگ دہلی آنے سے کتراتے تھے کیونکہ یہاں پینے کے پانی اور بجلی کی شدید قلت تھی۔ فلائی اورز کس نے تعمیر کیے اور میٹرو کس نے چلائی؟ ہم نے سی این جی متعارف کرایا۔ ہم نے اسپتال، اسکول اور پانچ یونیورسٹیز بنوائیں۔ ہم نے دہلی کو دنیا کے بہترین دارالحکومتوں میں شمار کروایا۔ یہ سب کچھ کانگریس حکومت نے کیا۔ اگر لوگ ہم پر بھروسہ کریں تو ہم پھر سے اسے ایک بہترین شہر بنائیں گے۔

کانگریس شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شامل ہے۔ آپ کا کہنا ہے کہ کیجر یوال اس احتجاج کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ کیا یہ معاملہ بھی دہلی انتخابات میں آپ کی مہم کا حصہ ہوگا؟

شہریت ترمیمی ایکٹ ایک قومی مسئلہ ہے۔ تاہم اس کا اثر دہلی پر بھی ہے۔ یہ ایکٹ کسی خاص فرقے سے ہی متعلق نہیں ہے بلکہ یہ تمام شہریوں کا معاملہ ہے اور اس کے خلاف احتجاج کرنا شہریوں کا حق ہے لیکن ان مظاہرین کو مارا پیٹا نہیں جا سکتا، جیسا کہ دہلی میں طلبا کے ساتھ کیا گیا۔ دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے حال ہی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کی لیکن جب ایک ماہ قبل طلبا سڑکوں پر تھے اور ان کو مارا پیٹا جا رہا تھا تو اس وقت دہلی کے وزیر اعلیٰ نے ان کے تئیں کسی ہمدردی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اس کے برعکس ہم نے احتجاجی طلبا کے ساتھ رات گزاری۔ یہ طلبا کیجر یوال کو سبق سکھائیں گے۔

آپ کے خیال سے مرکز نے شہریت ترمیمی ایکٹ کیوں لایا؟

بی جے پی حکومت نے شہریت ترمیمی ایکٹ اس لیے پاس کیا کیونکہ وہ لوگوں کی توجہ اقتصادی بدحالی سے اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں ناکامی سے ہٹانا چاہتی تھی۔ ہم نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کی۔ تاہم ہم نے اس کے خلاف پر امن احتجاج کی حمایت کی ہے۔کسی بھی تحریک میں تشدد کی کوئی گنجائش نہیں ہے کیونکہ ایسی صورت میں اس کی ناکامی یقینی ہے۔ مجھے اُن خواتین پر فخر ہے جو شاہین باغ میں بیٹھی ہیں۔ وہ اپنے بچوں کی حمایت میں باہر نکلی ہیں۔ قوم کو ایسی بہادر خواتین کی ضرورت ہے۔ میں ان کے آگے اپنا سر تسلیم خم کرتا ہوں۔

Intro:Body:

Interview of Delhi Congress chief Subhash Chopra by Amit Agnihotri.





Please use this piece tomorrow at 11 30 am across the network.



 



By Amit Agnihotri



New Delhi, Jan 27



 



What is your assessment of the Congress prospects in the 2020 Delhi assembly elections given the party could not win a single seat of the total 70 in the 2015 polls?



Well, this will prove to be a comeback election for the Congress party.



 



What is the basis of your claim?



Let me take you back to the 2013 assembly elections in Delhi which took place in the backdrop of activist Anna Hazare’s anti-corruption movement and a demand for the Jan Lokpal Bill to curb the menace. Everyone wanted that there should be a Jan Lokpal. But what happened in the last six and a half years? What has the chief minister of Delhi Arvind Kejriwal done on that issue? He has done nothing. Instead, he has been accusing all these years that the central government and the Lieutenant Governor of Delhi were not letting him work.



 



So who is your main opponent this time, the Bharatiya Janata Party ruling the centre or the Aam Aadmi Party government in Delhi?



For us both are hand in glove. Of late, Delhi chief minister Arvind Kejriwal has started behaving like a real brother of the BJP.



 



How do you support the charge?



Look, Kejriwal is the person responsible for the formation of BJP-Jannayak Janata Party alliance government in Haryana last year. Because JJP chief Dushyant Chautala was in league with Kejriwal’s Aam Aadmi Party earlier, the Delhi government released Dushyant’s father Ajay  Chautala from Tihar jail at midnight with following any rules. The jail manual clearly mentions that the file had to be routed through the state home department and if, in this case, the Delhi home minister said he was not aware, I think they have no right to be power.



 



The Congress campaign is harping mainly on the legacy for three-term former chief minister late Sheila Dikshit. Can you list three reasons why the people of Delhi will vote for your party?



The students are future of the country. They were protesting against the Citizenship Amendment Act and were beaten up brutally by the police. There were different standards adopted by the police with the students of Jamia Milia Islamia University where they barged in without permission and the students of Jawaharlal Nehru University, where the police waited to enter the gates as some vandalised the campus. A chief minister is elected to protect people. What was the chief minister doing then? A government which can’t save the hapless students has no right to be in power. He (Kejriwal) should have been there and watched their (students’) interest. Further, what happened to the chief minister’s claims of reducing pollution in Delhi. As many as 58 persons died per day due to respiratory diseases last year in the city. See the high onion prices. These issues do matter. A government which can’t give clean water and air to the people and check rising prices of food items has no right to be there. That’s why we are fighting the polls. We are giving our viewpoint and not merely saying he has done nothing.



 



But the AAP claims to have provided cheap power to residents. Your comments!



Cheap power is a false claim. The chief minister announced 200 units free. We have announced relief to the tune of 600 units. He had promised subsidy will be routed through Transcos. Why did he give state to private companies? It could have been routed through the consumer. We have promised small shop keepers will pay no commercial charges till 200 units. We will give free power to farmers for running tube wells. These things are needed in Delhi. We don’t give false promises. If we say, we do it. And we have done it earlier. There was a time when there was no water and power and people were scared of coming to the national capital. Who created the flyovers and the metro, who introduced CNG, who built hospitals, schools and 5 universities? We made Delhi the best capital in the world. It was the creation of Congress government. If people bless us, we will again make it the best city.



 



The Congress is protesting against the Citizenship Amendment Act nationwide. You have blamed Kejriwal of avoiding the CAA protests. Is this an issue in the Delhi elections as well?



The CAA is a national issue and, of course, it will have an impact in Delhi too. CAA is not concerning a particular community, it concerns all citizens and every citizen has a right to protest against the law. But they can’t be beaten up like students were in Delhi. Delhi deputy chief minister Manish Sisodia only recently came out against CAA. But for a month before that when the students were on the streets and were being beaten up, the Delhi CM showed no sympathy towards the cause. In comparison, we spent the night along with the protesting students. These students will teach Kejriwal a lesson.



 



Why do you think the centre brought the CAA?  



The BJP ruled centre brought the CAA to divert attention from its economic failures and inability to create jobs. We opposed CAA inside and outside parliament. But we have always supported peaceful protests. There is no place for violence in any movement. Otherwise it will be automatically defeated. I am proud of the ladies who are sitting at Shaheen Bagh. They came out in support of their children. We need such ladies. I bow my head before them.





End...


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:25 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.