ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے آج کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی تحقیق اور جدت ایک بھارتی ذہن میں ہے، لیکن ہم اب تک دوسروں کے لئے جدت طرازی کرتے رہے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے لئے اختراع کر کے نئی بلندیاں حاصل کریں۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ کنفیڈریشن آف انڈیا انڈسٹری (CII) کے '15 ویں استحکام اجلاس' سے خطاب کرتے ہوئے جاوڈیکر نے کہا، 'خود کفیل بھارت، خود پر مرکوز ہونے کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ جدت اور تحقیق کے بارے میں ہے۔ ناسا سے لے کر دنیا کی کسی بھی بڑی جدت میں بھارےی دماغ رہتا ہے۔ ہم اب تک جدت طرازی میں اہم کردار ادا کرتے رہے ہیں، لیکن ہم اس پر ہمارا حق نہیں، اس کا پیٹنٹ ہمارے نام نہیں ہوتا۔ اب ہم اپنے لئے جدت طرازی کریں گے جو ہمیں نئی بلندیوں پر لے جائے گی۔'
آلودگی اور کاربن کے اخراج کے لئے ترقی یافتہ ممالک کو براہ راست ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک بڑے ممالک اخراج کو کم کرنے کی طرف کام نہیں کرتے دوسرے ممالک کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکتیں۔ انہوں نے کہا کہ 'بھارت اخراج کے لئے ذمہ دار نہیں ہے۔ ترقی یافتہ ممالک اس کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے باوجود، بھارت ہمیشہ ہی حل کا حصہ رہا ہے اور اس وجہ سے اس نے خود ہی اخراج کو کم کرنے کے لئے پرعزم اہداف طے کیے ہیں اور اس سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔'
مرکزی وزیر نے کہا کہ سبھی ملکوں کو یہ بتانا چاہئے کہ استحکام (سسٹینیبلٹی) حاصل کرنے کرنے کے لئے ان کا کیا منصوبہ ہے۔ اگر بڑے ملک مستعدی سے کوشش نہیں کریں گے تو بھارت اور کچھ دیگر ملکوں کی کوشش بے کار ہوجائیں گی۔