ETV Bharat / state

Delhi Waqf Board ممبران کی آپسی لڑائی نے دہلی وقف بورڈ کو برباد کردیا - دہلی وقف بورڈ

دہلی وقف بورڈ میں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا جا چکا ہے اس فیصلے سے 70 سے زائد ملازمین کی زندگی متاثر ہوگی-

ممبران کی آپسی لڑائی نے وقف بورڈ کو برباد کردیا
ممبران کی آپسی لڑائی نے وقف بورڈ کو برباد کردیا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 31, 2023, 7:07 PM IST

ممبران کی آپسی لڑائی نے دہلی وقف بورڈ کو برباد کردیا

دہلی: دہلی وقف بورڈ میں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا جا چکا ہے اس فیصلے سے 70 سے زائد ملازمین کی زندگی متاثر ہوگی حالانکہ گذشتہ 4 برس سے حکومت ان ملازمین کو تنخواہیں ادا کر رہی تھی لیکن نئے آرڈر کے مطابق ان کی ہی تقرری غیر قانونی تھی اب ملازمین عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا من بنا رہے ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان پر پہلے کوئی الزام نہ لگا ہو لیکن تقرری کا معاملہ مسلسل خبروں میں چھایا رہا ہے اور بارہاں یہ بات کہی جاتی رہی ہے کہ جو تقرریاں امانت اللہ خان کی چیئرمین شپ میں کی گئی تھیں وہ غیر قانونی ہیں لیکن اس کے باوجود تقریبا چار سال سے 70 سے زائد ملازمین گذشتہ 4 برس سے دہلی وقف بورڈ میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اب جبکہ تمام ملازمین کو برطرف کرنے کا آرڈر جاری کیا گیا ہے تو اس سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ دہلی وقف بورڈ میں ہو رہے کاموں کو اخر کون کرے گا۔

اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے برطرف کیے گئے ملازمین سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کسی نے بھی کیمرے پر بات کرنے سے فی الحال انکار کر دیا ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے ہیں اگر میڈیا سے بات کرتے ہیں تو اس سے ان کا کیس متاثر ہوگا۔ اس کے بعد نمائندے نے درگا شاہ مرداں کی مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر سرفراز حسین سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ اچانک نہیں لیا گیا بلکہ اس کے لیے کافی وقت سے تیاریاں کی جا رہی تھیں اس فیصلے کے پیچھے ان ملازمین کو ہٹانا مقصد نہیں ہے بلکہ ان 123 وقف جائیدادوں کو ہڑپنا ہے جس پر سرکار کی گندی نظریں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Delhi Waqf Board Employees دہلی وقف بورڈ کے کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا آرڈر جاری


سرفراز حسین نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طویل مدت سے وقف بورڈ کے ممبران میں آپسی رسہ کشی جاری ہے جس کی وجہ سے چیئرمین کے ذریعے لیے گئے تمام اقدامات کی مخالفت کی جاتی رہی ہے اور وقف بورڈ کو مفلوج کرنے کی سازش کی جاتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 123 وقف جائیدادوں کی مالیت اربوں روپے میں ہے جس پر مرکزی حکومت کی گندی نظریں ایک طویل مدت سے لگی ہوئی ہیں اب جب کہ دہلی وقف بورڈ میں ملازمین ہی نہیں ہوں گے تو ان کیسز کی پیروی کون کرے گا جو عدالت میں زیر التوا ہیں اس کے ساتھ ہی اب دہلی وقف بورڈ میں اعلی افسران بھی نہیں ہیں کیونکہ جو 28 پرماننٹ ملازمین دہلی وقف بورڈ میں باقی بچے ہیں ان میں زیادہ تر نچلے درجے کے ملازمین ہیں۔

ممبران کی آپسی لڑائی نے دہلی وقف بورڈ کو برباد کردیا

دہلی: دہلی وقف بورڈ میں کنٹریکٹ پر کام کر رہے ملازمین کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا جا چکا ہے اس فیصلے سے 70 سے زائد ملازمین کی زندگی متاثر ہوگی حالانکہ گذشتہ 4 برس سے حکومت ان ملازمین کو تنخواہیں ادا کر رہی تھی لیکن نئے آرڈر کے مطابق ان کی ہی تقرری غیر قانونی تھی اب ملازمین عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا من بنا رہے ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے کہ دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین امانت اللہ خان پر پہلے کوئی الزام نہ لگا ہو لیکن تقرری کا معاملہ مسلسل خبروں میں چھایا رہا ہے اور بارہاں یہ بات کہی جاتی رہی ہے کہ جو تقرریاں امانت اللہ خان کی چیئرمین شپ میں کی گئی تھیں وہ غیر قانونی ہیں لیکن اس کے باوجود تقریبا چار سال سے 70 سے زائد ملازمین گذشتہ 4 برس سے دہلی وقف بورڈ میں اپنی خدمات انجام دے رہے تھے اب جبکہ تمام ملازمین کو برطرف کرنے کا آرڈر جاری کیا گیا ہے تو اس سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ دہلی وقف بورڈ میں ہو رہے کاموں کو اخر کون کرے گا۔

اس پورے معاملے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے برطرف کیے گئے ملازمین سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کسی نے بھی کیمرے پر بات کرنے سے فی الحال انکار کر دیا ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے والے ہیں اگر میڈیا سے بات کرتے ہیں تو اس سے ان کا کیس متاثر ہوگا۔ اس کے بعد نمائندے نے درگا شاہ مرداں کی مینجمنٹ کمیٹی کے سابق صدر سرفراز حسین سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ اچانک نہیں لیا گیا بلکہ اس کے لیے کافی وقت سے تیاریاں کی جا رہی تھیں اس فیصلے کے پیچھے ان ملازمین کو ہٹانا مقصد نہیں ہے بلکہ ان 123 وقف جائیدادوں کو ہڑپنا ہے جس پر سرکار کی گندی نظریں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Delhi Waqf Board Employees دہلی وقف بورڈ کے کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا آرڈر جاری


سرفراز حسین نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایک طویل مدت سے وقف بورڈ کے ممبران میں آپسی رسہ کشی جاری ہے جس کی وجہ سے چیئرمین کے ذریعے لیے گئے تمام اقدامات کی مخالفت کی جاتی رہی ہے اور وقف بورڈ کو مفلوج کرنے کی سازش کی جاتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 123 وقف جائیدادوں کی مالیت اربوں روپے میں ہے جس پر مرکزی حکومت کی گندی نظریں ایک طویل مدت سے لگی ہوئی ہیں اب جب کہ دہلی وقف بورڈ میں ملازمین ہی نہیں ہوں گے تو ان کیسز کی پیروی کون کرے گا جو عدالت میں زیر التوا ہیں اس کے ساتھ ہی اب دہلی وقف بورڈ میں اعلی افسران بھی نہیں ہیں کیونکہ جو 28 پرماننٹ ملازمین دہلی وقف بورڈ میں باقی بچے ہیں ان میں زیادہ تر نچلے درجے کے ملازمین ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.