پاکستان کے قائم کردہ 'کشمیر ڈیسک' یا 'کشمیر سیل' سے متعلق ایک سوال پر پارلیمنٹ کو تحریری جواب میں مرلی دھرن نے کہا کہ پاکستان نے 17 اگست کو مختلف ممالک میں اپنے سفارت خانوں میں 'کشمیر ڈیسک / کشمیر سیل'قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد مقامی آبادی کو مشتعل کرنا اور جھوٹ پھیلاتے ہوئے ان کو بنیاد پرستی کرنا ہے۔'
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے بیرونی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ان کشمیر سیلز کی جانب سے لاحق خطرات کا ادراک کرے اور اس سلسلے میں مناسب کارروائی کرے۔
جموں وکشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آئین کی دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی طرف سے کشمیر ڈیسک کے قیام کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارت اپنے بیان پر برقرار ہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کی منسوخی کا فیصلہ اس کا داخلی معاملہ ہے -