بھارت نے منگل کے روز گلگت بلتستان کے علاقے میں پاکستان کے انتخاب اور پڑوسی ملک کا پانچواں صوبہ بنانے کے پاکستان کے منصوبوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد اپنے غیر قانونی قبضے کے تحت علاقوں میں تبدیلیاں نہیں کرسکتا ہے۔
دونوں ملکوں نے حالیہ ہفتوں میں گلگت بلتستان کو جموں و کشمیر کا حصہ قرار دیا ہے اور اقوام متحدہ جیسے بین الاقوامی اداروں میں یہ مسئلہ اٹھایا۔
پاکستان حکومت 15 نومبر کو گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے لئے انتخاب کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے بعد وہ اس خطے کو ایک مکمل صوبہ بنانے کی سمت بڑھے گا۔
وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ 'ہم نے 15 نومبر 2020 کو ہونے والی نام نہاد 'گلگت بلتستان' قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے اعلان سے متعلق رپورٹس دیکھی ہیں۔ بھارتی حکومت نے حکومت پاکستان سے اس سلسلہ میں احتجاج درج کیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے علاقے بشمول گلگت - بلتستان کے علاقے بھارت کا اٹوٹ حصہ ہے۔'
بیان میں مزید کہا گیا کہ 'بھارتی حکومت نے 'گلگت بلتستان (انتخابات اور نگراں حکومت) ترمیمی آرڈر 2020' جیسے حالیہ اقدامات کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔'