نئی دہلی: بھارت میں مالدیپ کے سفیر کو پیر کے روز وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔ آج صبح دہلی میں مالدیپ کے سفیر ابراہیم شہیب وزارت خارجہ آئے تھے۔ اس موقع پر انھیں مالدیپ کے متعدد وزراء کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے ریمارکس پر سخت تشویش سے آگاہ کیا گیا۔ حالانکہ مالدیپ کی حکومت نے اتوار کو مودی کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز پوسٹ کرنے پر اپنے تین نائب وزراء کو معطل کر دیا ہے۔ تینوں وزراء نے پی ایم مودی کے لکشدیپ کے دورے کے بعد ایکس پر مودی کی پوسٹ پر تنقید کی تھی۔
-
#WATCH | Ibrahim Shaheeb, Maldives Envoy exits the MEA in Delhi's South Block.
— ANI (@ANI) January 8, 2024 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
He had reached the Ministry amid row over Maldives MP's post on PM Modi's visit to Lakshadweep. pic.twitter.com/Dxsj3nkNvw
">#WATCH | Ibrahim Shaheeb, Maldives Envoy exits the MEA in Delhi's South Block.
— ANI (@ANI) January 8, 2024
He had reached the Ministry amid row over Maldives MP's post on PM Modi's visit to Lakshadweep. pic.twitter.com/Dxsj3nkNvw#WATCH | Ibrahim Shaheeb, Maldives Envoy exits the MEA in Delhi's South Block.
— ANI (@ANI) January 8, 2024
He had reached the Ministry amid row over Maldives MP's post on PM Modi's visit to Lakshadweep. pic.twitter.com/Dxsj3nkNvw
یہ بھی پڑھیں: لکشدیپ مالدیپ تنازعہ کے درمیان مالدیپ حکومت نے اپنے تین وزراء کو معطل کردیا
نئی دہلی میں، سرکاری ذرائع نے بتایا کہ مالے میں بھارتی ہائی کمیشن نے اتوار کو مالدیپ کی وزارت خارجہ کے ساتھ یہ معاملہ سختی سے اٹھایا تھا۔ وزراء کے تذلیل آمیز تبصروں سے بھارتی عوام بھی ناراض تھی، بہت سی مشہور شخصیات نے ایکس پر لوگوں سے مالدیپ جانے کے بجائے گھریلو سیاحتی مقامات کی سیر کرنے پر زور دیا ہے۔ مالدیپ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ حکومت غیر ملکی رہنماؤں کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر "تضحیک آمیز ریمارکس" سے آگاہ ہے۔ وزارت خارجہ نے اسے معطل وزراء کے نجی رائے قرار دیا تھا۔
مالدیپ کے سابق صدر محمد نشید نے مالدیپ کے سیاست دانوں کی جانب سے کیے گئے تضحیک آمیز تبصروں کی مذمت کی اور صدر محمد معیزو سے اپیل کی کہ وہ حکومت کو ان تبصروں سے دور رکھیں۔ مالدیپ کے سابق وزیر خارجہ عبداللہ شاہد نے بھی کہا کہ وزراء کے تضحیک آمیز تبصرے قابل مذمت اور مکروہ ہیں۔