وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ پاکستان کی پیشکش پر غور کیا جارہا ہے۔ اس پر جو بھی ردعمل دینا ہوگا، وقت پر سفارتی چینل کے ذریعہ دیا جائے گا۔
کلبھوشن جادھو کو سفارتی رسائی دینے پر حکومت کا غور انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے ایک تجویز آئی ہے۔ ہم بین الاقوامی عدالت کے فیصلے کے مطابق اس تجویز پر غور کررہے ہیں۔ ہم سفارتی چینل کے ذریعہ پاکستان کو جواب دیں گے۔خیال رہے کہ پاکستان نے جیل میں بند ہندستان کے سابق بحری افسر کلبھوشن جادھو کو 2 اگست کو ہندستانی سفارتکاروں سے ملاقات کی پیشکش کی ہے۔پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج بتایا کہ ان کا ملک اس سلسلہ میں ہندستان کے جواب کا انتظار کررہا ہے۔پاکستان نے یہ قدم جادھو کو سفارتی رسائی مہیا کرانے بین الاقوامی عدالت کی ہدایت کے 15 دن بعد اٹھایا ہے۔بین الاقوامی عدالت نے پاکستان کو کلبھوشن جادھو کے معاملہ میں ویانا معاہدہ کی خلاف ورزی کا قصوروار قرار دیا تھا اور جادھو کو سفارتکاروں سے ملنے کی اجازت دینے کی ہدایت دی تھی۔بین الاقوامی عدالت نے پاکستانی فوجی عدالت کی جانب سے جادھو کو سنائی گئی پھانسی کی سزا پر روک لگا دی تھی اور پاکستان سے اس پر نظرثانی کرنے اور اس کا موثر جائزہ لینے کے لیے کہا تھا۔کلبھوشن جادھو کا پاکستانی سلامتی دستوں نے اغو ا کرلیا تھا اور ہندستانی ہائی کمیشن کو 25 مارچ 2016 کو اس کی گرفتاری کے بارے میں بتایا گیا تھا۔جادھو کو پاکستانی سلامتی دستوں نے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزام میں بلوچستان سے 3 مارچ 2016 کو گرفتار کیا تھا۔ پاکستان کی فوجی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں جادھو کو اپریل 2017 میں موت کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف ہندستان نے 8 مئی 2017 کو بین الاقوامی عدالت میں اپیل کی تھی۔