نئی دہلی: وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے 3 جنوری 2023 کو اروناچل پردیش میں الونگ-ینکیونگ روڈ پر واقع سیوم برج پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران بارڈر روڈز آرگنائزیشن (بی آر او) کے 724 کروڑ روپے مالیت کے 28 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ پروجیکٹوں میں شمالی اور شمال مشرقی علاقوں کی سات سرحدی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پل، سیوم برج سمیت 22 برج ، تین سڑکوں کے اور تین دیگر پروجیکٹ شامل ہیں۔ ان میں لداخ میں آٹھ پروجیکٹ، اروناچل پردیش میں پانچ، جموں و کشمیر میں چار، سکم، پنجاب اور اتراکھنڈ میں تین تین اور راجستھان میں دو پروجیکٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، تین ٹیلی میڈیسن نوڈس ، دو لداخ میں اور ایک میزورم میں ، کا بھی افتتاح کیا گیا۔ وزیردفاع نے اپنے خطاب میں ان پروجیکٹوں کو سرحدی علاقوں کی ترقی کے لیے حکومت اور بی آر او کی مشترکہ کوششوں کا ثبوت قرار دیا تاکہ مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں کو بڑھایا جا سکے اور دور دراز کی سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی اولین ترجیح سرحدی علاقوں کو جوڑنا اور اس کے باشندوں کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ Rajnath Singh Visit Arunachal Pradesh
راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد ایک مضبوط اور خود کفیل ’نیو انڈیا‘ کی تعمیر کرنا ہے تاکہ مسلسل بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کی وجہ سے پیدا ہو نے والے مستقبل کے چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے سامنا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دنیا کے سامنے آج کئی تنازعات ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ جنگ کے خلاف رہا ہے۔ یہ ہماری پالیسی ہے۔ حال ہی میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کی توجہ اس عزم کی جانب مبذول کراتےہوئے کہا تھا کہ ’یہ جنگ کا دور نہیں ہے‘۔ ہم جنگ پر یقین نہیں رکھتے لیکن اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہم لڑیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ملک کو تمام خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔ ہماری مسلح افواج تیار ہیں اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بی آر او ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل رہا ہے۔‘‘ انہوں نے سرحدی علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے ذریعے ملک کی سلامتی کو تقویت دینے میں بی آر او کے اہم رول کو مزید اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا ’’حال ہی میں، ہماری افواج نے شمالی سیکٹر میں مؤثر طریقے سے دشمن کا مقابلہ کیا اور بہادری اور تندہی کے ساتھ حالات کا سامنا کیا۔ یہ خطے میں کافی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ یہ ہمیں دور دراز کے علاقوں کی ترقی کے لیے اور زیادہ تحریک دیتا ہے‘‘۔
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو سرحدی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے ایک گیم چینجر قرار دیتے ہوئے، مسٹر راجناتھ سنگھ نے دور دراز علاقوں میں سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے بی آر او کی ستائش کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ حکومت شمال مشرقی خطے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس سے ملک کا سیکورٹی نظام مضبوط ہوا ہے۔ مسلح افواج اور مقامی لوگوں کی مدد کے لیے آرگنائزیشن کی انتھک کوششوں کے واسطے، مسٹرراج ناتھ سنگھ نے ایک نیا جملہ تیار کیا ’’بی آر او ملک کا برو (بھائی) ہے‘‘۔ ایک مشہور جملہ ’یہ منزل نہیں ہے، یہ سفر ہے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ سرحدی علاقوں میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر بی آر او کے لیے ایک سفر ہے اور ایک مضبوط اور خوشحال ہندوستان اس کی منزل ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Rajnath on PoK پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کا فیصلہ 1971 میں ہی ہوجانا چاہیے تھا، راجناتھ
راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا مقصد ایک مضبوط اور خود کفیل ’نیو انڈیا‘ کی تعمیر کرنا ہے تاکہ مسلسل بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے کی وجہ سے پیدا ہو نے والے مستقبل کے چیلنجوں کا مؤثر طریقے سے سامنا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دنیا کے سامنے آج کئی تنازعات ہیں۔ ہندوستان ہمیشہ جنگ کے خلاف رہا ہے۔ یہ ہماری پالیسی ہے۔ حال ہی میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے دنیا کی توجہ اس عزم کی جانب مبذول کراتےہوئے کہا تھا کہ ’یہ جنگ کا دور نہیں ہے‘۔ ہم جنگ پر یقین نہیں رکھتے لیکن اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو ہم لڑیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ملک کو تمام خطرات سے محفوظ رکھا جائے۔ ہماری مسلح افواج تیار ہیں اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ بی آر او ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چل رہا ہے۔‘‘
یو این آئی