ETV Bharat / state

بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی معاملات پر تبادلہ خیال - سینئر صحافی سمیتا شرما

بھارت اور برازیل کے دفاعی شعبے میں صنعتی مہارت کو تسلیم کرتے ہوئے دونوں ممالک نے دفاعی صنعتی تعاون پر مشترکہ ورکنگ کمیشن کے جلد انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔

ویڈیو: بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی معاملات پر تبادلہ خیال
بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی معاملات پر تبادلہ خیال
author img

By

Published : Jan 27, 2020, 11:34 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:10 AM IST

بھارت۔برازیل بزنس فورم کا انعقاد برازیل کے صدر جیر بولسینارو کے سرکاری دورے کے موقع پر کیا گیا۔

بولسنارو اور دیگر وزراء نے اس تقریب میں بھارت اور برازیل کے کاروباری رہنماؤں سے خطاب کیا۔

سینئر صحافی سمیتا شرما نے ایک خصوصی انٹرویو میں سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ سے بات چیت کی۔

سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ نے کہا کہ برازیل خریداروں اور فروخت کنندگان کے تعلقات سے بالاتر ہوکر اور 'میک ان انڈیا' پر ہم آہنگی کے ساتھ بھارت کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو بڑھانا چاہتا ہے۔

بھارت اور برازیل کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر جیر بولسینارو کے درمیان باضابطہ بات چیت کے بعد 15 سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ جس کے اگلے دنوں فریقین نے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے لئے تجارتی اور دفاعی تبادلہ خیال پر توجہ مرکوز کی۔

پیر کو بھارت - برازیل بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے برازیل کے وزیر خارجہ ارنسٹو فریگا اراجو نے تجارتی اہداف کے حصول اور اسے عبور کرنے کے لئے کیے گئے تجارتی معاہدوں کاحوالہ دیا۔

دونوں ممالک نے سنہ 2022 تک موجودہ 8 بلین امریکی ڈالر کی دوطرفہ تجارت سے 15 ارب امریکی ڈالر تک جانے کا ہدف طے کیا ہے۔

برازیل کے وزیر خارجہ ارنسٹو فریگا اراجو نے دعوی کیا کہ برازیل میں ماضی کی حکومتوں کے برعکس مختلف وزارتیں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ایک ٹیم کی حیثیت سے متحدہ طور پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مودی کی تعریف کی کہ وہ اپنی اقدار اور روایات سے دستبرداری کیے بغیر بھارت کو جدید بنانے میں مصروف ہیں۔

دہلی میں بھارت - برازیل بزنس فورم سے خطاب کے دوران برازیل کے وزیر خارجہ اراجو نے کہا کہ برازیل سے ہم نے بھارت کو ایک ایسا طاقتور ملک دیکھا جس پر فخر ہے۔ اس کی کثرت میں وحدت ہے'۔

ویڈیو: بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی معاملات پر تبادلہ خیال

انھوں نے کہا ہے کہ 'ایسا معاشرہ جو وزیر اعظم مودی کی قیادت میں اپنی روایات اور اقدار کو ترک کیے بغیر جدید بن رہا ہے'۔

سنہ 2018 میں ان کی حیرت انگیز جیت کے بعد سے لبرل سوشلزم کے ایک انتہائی مخالف بولسیارو نے برازیل کو پاپولسٹ نیشنلزم کی راہ پر گامزن کردیا۔ وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ ان کا ملک تجارتی رکاوٹوں اور ان کو دور کرنے کے لئے ریگولیٹری امور کی نشاندہی کر رہا ہے۔

صدر بولسینارو کی موجودگی میں فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے امید ظاہر کی کہ باہمی رشتہ ایک پرانے اشتہار میں ٹیلی ویژن کمپنی کے ذریعہ استعمال ہونے والی ٹیگ لائن کی یاد دلانے والے دونوں ممالک اور دنیا کی غیرت کے لئے باعث فخر ہوگا۔

گوئیل نے برازیل میں بھارتیوں کو ویزا سے پاک سفر کی اجازت دینے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق قدرتی زنجیروں، ریلوے کی توسیع اور ماحولیات پر باہمی تعاون کر سکتے ہیں۔

برازیل سے آئے تیسرے صدر مملکت بولسانورو کو ہندوستان کے یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا جائے گا ، اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک صحیح سمت میں گامزن ہیں۔


سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ نے ای ٹی وی بھارت کے لئے خصوصی طور پر سینئر صحافی سمیتا شرما سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برازیل خریدار اور فروخت کنندہ تعلقات سے بالاتر اور ’میک ان انڈیا‘ پر ہم آہنگی کے ساتھ بھارت کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو بڑھانا چاہتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے مارکوس ڈیگاٹ کے انٹرویو کی خاص باتیں ملاحظہ کریں:

سوال: دفاعی مذاکرات سے آپ کو کیا حاصل ہونے کی امید ہے؟

مارکوس ڈیگاٹ: ہم ایک نیا رشتہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ جو ہم اسٹریٹجک تعاون کے نئے شعبوں میں داخل ہورہے ہیں۔ ہم یہاں جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ 2006 کی اسٹریٹجک شراکت داری کو کچھ اور یکساں طور پر دونوں ممالک کے مابین معاہدہ کیا گیا تھا۔ لیکن سچ پوچھیں تو ابھی تک زیادہ کام نہیں کیا گیا ہے۔

ہم یہاں دفاعی علاقے میں کچھ ورکنگ گروپس قائم کرنے، مشترکہ منصوبوں کی شناخت، مشترکہ مفادات کی نشاندہی کرنے کوشش کرنے اور نتائج دیکھنے کے لئے موجود ہیں کہ ہم اس شعبے میں کس طرح ترقی کرسکتے ہیں۔

سوال: کیا آپ فوجی تعاون یا فوجی مشقوں کی تلاش کر رہے ہیں؟

مارکوس ڈیگاٹ: ہم اپنی دفاعی صنعتوں کے مابین تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے یہاں موجود ہیں۔ لہذا ہم اپنی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ یہ پہلا مرحلہ ہے۔ ہمیں یہی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یہاں بیچنے اور خریدنے نہیں آئیں ہیں۔ ہمیں مشترکہ دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی کرنا ہوگی تاکہ ہم یہ جان سکیں کہ ہم اپنی مصنوعات کو کس طرح تیار کرسکتے ہیں جو ہماری دفاعی صنعتوں کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھاوا دے سکے اور نجی سرمائے کے ساتھ فنڈ قائم کرنے کے امکان میں اضافہ ہوسکے۔

سوال: وزیر اعظم مودی کی مہم ’میک ان انڈیا‘ کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟

مارکوس ڈیگاٹ: میں واقعتا مانتا ہوں کہ میک ان انڈیا ایک بہت اہم اقدام ہے اور اسی طرح اس کی ضرورت ہے۔

ہمیں مقامی طور پر صلاحیتوں کو استوار کرنے کی ضرورت ہے اور ہمارے کاروباری افراد یہ سمجھتے ہیں اور اسی وجہ سے میں نے کہا کہ 'ہم یہاں بیچنے اور خریدنے نہیں آئے ہیں۔ ہم ان شعبوں کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں جو ہم مشترکہ طور پر تعاون کرسکتے ہیں اور جو ہماری مسلح افواج کے لئے ضروری ہیں۔ ہم مقامی طور پر ملازمتیں پیدا کرسکتے ہیں اور سرمایہ کاری کو راغب کرسکتے ہیں'۔

بھارت۔برازیل بزنس فورم کا انعقاد برازیل کے صدر جیر بولسینارو کے سرکاری دورے کے موقع پر کیا گیا۔

بولسنارو اور دیگر وزراء نے اس تقریب میں بھارت اور برازیل کے کاروباری رہنماؤں سے خطاب کیا۔

سینئر صحافی سمیتا شرما نے ایک خصوصی انٹرویو میں سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ سے بات چیت کی۔

سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ نے کہا کہ برازیل خریداروں اور فروخت کنندگان کے تعلقات سے بالاتر ہوکر اور 'میک ان انڈیا' پر ہم آہنگی کے ساتھ بھارت کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو بڑھانا چاہتا ہے۔

بھارت اور برازیل کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی اور برازیل کے صدر جیر بولسینارو کے درمیان باضابطہ بات چیت کے بعد 15 سمجھوتوں پر دستخط ہوئے۔ جس کے اگلے دنوں فریقین نے اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید تقویت دینے کے لئے تجارتی اور دفاعی تبادلہ خیال پر توجہ مرکوز کی۔

پیر کو بھارت - برازیل بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے برازیل کے وزیر خارجہ ارنسٹو فریگا اراجو نے تجارتی اہداف کے حصول اور اسے عبور کرنے کے لئے کیے گئے تجارتی معاہدوں کاحوالہ دیا۔

دونوں ممالک نے سنہ 2022 تک موجودہ 8 بلین امریکی ڈالر کی دوطرفہ تجارت سے 15 ارب امریکی ڈالر تک جانے کا ہدف طے کیا ہے۔

برازیل کے وزیر خارجہ ارنسٹو فریگا اراجو نے دعوی کیا کہ برازیل میں ماضی کی حکومتوں کے برعکس مختلف وزارتیں اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ایک ٹیم کی حیثیت سے متحدہ طور پر کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے مودی کی تعریف کی کہ وہ اپنی اقدار اور روایات سے دستبرداری کیے بغیر بھارت کو جدید بنانے میں مصروف ہیں۔

دہلی میں بھارت - برازیل بزنس فورم سے خطاب کے دوران برازیل کے وزیر خارجہ اراجو نے کہا کہ برازیل سے ہم نے بھارت کو ایک ایسا طاقتور ملک دیکھا جس پر فخر ہے۔ اس کی کثرت میں وحدت ہے'۔

ویڈیو: بھارت اور برازیل کے درمیان دفاعی معاملات پر تبادلہ خیال

انھوں نے کہا ہے کہ 'ایسا معاشرہ جو وزیر اعظم مودی کی قیادت میں اپنی روایات اور اقدار کو ترک کیے بغیر جدید بن رہا ہے'۔

سنہ 2018 میں ان کی حیرت انگیز جیت کے بعد سے لبرل سوشلزم کے ایک انتہائی مخالف بولسیارو نے برازیل کو پاپولسٹ نیشنلزم کی راہ پر گامزن کردیا۔ وزیر خارجہ نے یقین دلایا کہ ان کا ملک تجارتی رکاوٹوں اور ان کو دور کرنے کے لئے ریگولیٹری امور کی نشاندہی کر رہا ہے۔

صدر بولسینارو کی موجودگی میں فورم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے امید ظاہر کی کہ باہمی رشتہ ایک پرانے اشتہار میں ٹیلی ویژن کمپنی کے ذریعہ استعمال ہونے والی ٹیگ لائن کی یاد دلانے والے دونوں ممالک اور دنیا کی غیرت کے لئے باعث فخر ہوگا۔

گوئیل نے برازیل میں بھارتیوں کو ویزا سے پاک سفر کی اجازت دینے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دونوں فریق قدرتی زنجیروں، ریلوے کی توسیع اور ماحولیات پر باہمی تعاون کر سکتے ہیں۔

برازیل سے آئے تیسرے صدر مملکت بولسانورو کو ہندوستان کے یوم جمہوریہ پریڈ کے مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا جائے گا ، اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک صحیح سمت میں گامزن ہیں۔


سکریٹری برائے دفاعی مصنوعات مارکوس ڈیگاؤٹ نے ای ٹی وی بھارت کے لئے خصوصی طور پر سینئر صحافی سمیتا شرما سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برازیل خریدار اور فروخت کنندہ تعلقات سے بالاتر اور ’میک ان انڈیا‘ پر ہم آہنگی کے ساتھ بھارت کے ساتھ دفاعی شراکت داری کو بڑھانا چاہتا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے لئے مارکوس ڈیگاٹ کے انٹرویو کی خاص باتیں ملاحظہ کریں:

سوال: دفاعی مذاکرات سے آپ کو کیا حاصل ہونے کی امید ہے؟

مارکوس ڈیگاٹ: ہم ایک نیا رشتہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ جو ہم اسٹریٹجک تعاون کے نئے شعبوں میں داخل ہورہے ہیں۔ ہم یہاں جو کچھ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ 2006 کی اسٹریٹجک شراکت داری کو کچھ اور یکساں طور پر دونوں ممالک کے مابین معاہدہ کیا گیا تھا۔ لیکن سچ پوچھیں تو ابھی تک زیادہ کام نہیں کیا گیا ہے۔

ہم یہاں دفاعی علاقے میں کچھ ورکنگ گروپس قائم کرنے، مشترکہ منصوبوں کی شناخت، مشترکہ مفادات کی نشاندہی کرنے کوشش کرنے اور نتائج دیکھنے کے لئے موجود ہیں کہ ہم اس شعبے میں کس طرح ترقی کرسکتے ہیں۔

سوال: کیا آپ فوجی تعاون یا فوجی مشقوں کی تلاش کر رہے ہیں؟

مارکوس ڈیگاٹ: ہم اپنی دفاعی صنعتوں کے مابین تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لئے یہاں موجود ہیں۔ لہذا ہم اپنی صنعتوں کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔ یہ پہلا مرحلہ ہے۔ ہمیں یہی کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم یہاں بیچنے اور خریدنے نہیں آئیں ہیں۔ ہمیں مشترکہ دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی کرنا ہوگی تاکہ ہم یہ جان سکیں کہ ہم اپنی مصنوعات کو کس طرح تیار کرسکتے ہیں جو ہماری دفاعی صنعتوں کی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھاوا دے سکے اور نجی سرمائے کے ساتھ فنڈ قائم کرنے کے امکان میں اضافہ ہوسکے۔

سوال: وزیر اعظم مودی کی مہم ’میک ان انڈیا‘ کو آپ کس نظر سے دیکھتے ہیں؟

مارکوس ڈیگاٹ: میں واقعتا مانتا ہوں کہ میک ان انڈیا ایک بہت اہم اقدام ہے اور اسی طرح اس کی ضرورت ہے۔

ہمیں مقامی طور پر صلاحیتوں کو استوار کرنے کی ضرورت ہے اور ہمارے کاروباری افراد یہ سمجھتے ہیں اور اسی وجہ سے میں نے کہا کہ 'ہم یہاں بیچنے اور خریدنے نہیں آئے ہیں۔ ہم ان شعبوں کی نشاندہی کرنا چاہتے ہیں جو ہم مشترکہ طور پر تعاون کرسکتے ہیں اور جو ہماری مسلح افواج کے لئے ضروری ہیں۔ ہم مقامی طور پر ملازمتیں پیدا کرسکتے ہیں اور سرمایہ کاری کو راغب کرسکتے ہیں'۔

Intro:Body:

Blank


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 5:10 AM IST

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.