ETV Bharat / state

ٹائیگروں کی تعداد میں سالانہ چھ فیصد کا اضافہ: رپورٹ - Minister Prakash Javadekar released a detailed report on Tuesday.

ملک میں ٹائیگروں کی تعداد سالانہ چھ فیصد کی اوسط کی شرح سے بڑھ رہی ہے اور چار میں سے تین جغرافیائی علاقوں میں سال 2006 کے مقابلے میں ٹائیگروں کی تعداد 2018 میں دوگنا ہوگئی ہے۔

ٹائیگروں کی تعداد میں سالانہ چھ فیصد کا اضافہ: رپورٹ
ٹائیگروں کی تعداد میں سالانہ چھ فیصد کا اضافہ: رپورٹ
author img

By

Published : Jul 28, 2020, 4:32 PM IST

نئی دہلی: ملک میں ٹائیگروں کی تعداد سالانہ چھ فیصد کی اوسط کی شرح سے بڑھ رہی ہے اور چار میں سے تین جغرافیائی علاقوں میں سال 2006 کے مقابلے میں ٹائیگروں کی تعداد 2018 میں دوگنا سے زیادہ ہوگئی ہے۔
وزیر ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی پر وزیر پرکاش جاویڈکر نے منگل کو ایک پروگرام میں سال 2018 کی ٹائیگروں کی اعداد و شمار پر تفصیلی رپورٹ جاری کی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹائیگروں کی بڑھتی تعداد اس بات کا اشارہ ہے کہ ہماری آب وہوا ٹھیک ہے۔ سال 2018 کی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2,967 ٹائیگر ہیں۔ دنیا کے 70 فیصد ٹائیگر بھارت میں ہیں۔ اس کے علاوہ 500 شیر، 30 ہزار ہاتھی اور ایک سنگ والے تین ہزار گینڈے بھی اپنے ملک میں ہیں جو ہماری ’سافٹ پاور‘ کی مثال ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو علاقے سال 2006 سے مسلسل ہر ٹائیگروں کے سروے کا حصہ رہے ہیں، ان میں ٹائیگروں کی تعداد سالانہ چھ فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔
شیوالک کی پہاڑیوں اور گنگا کے میدانی حصوں میں ٹائیگروں کی تعداد ان بارہ برسوں میں 297 سے بڑھ کر 646 ہوگئی ہے۔

مغربی گھاٹ علاقے میں یہ 402 سے بڑھ کر 981 اور شمال مشرق کے پہاڑوں اور برہم پتر ندی کے میدانی علاقوں میں 100 سے بڑھ کر 219 ہوگئی ہے۔ اس طرح ان تینوں علاقوں میں ٹائیگروں کی تعداد دوگنا سے زیادہ ہوئی ہے۔ اس دوران وسطی بھارت اور مشرقی گھاٹ میں ان کی تعداد 601 سے بڑھ کر 1,033 ہوگئی ہے۔

جاویڈکر نے بتایا کہ بھارت کو اپنی ٹائیگروں کی تعداد پر فخر ہے۔ دنیا کے جن دیگر تیرہ ممالک میں ٹائیگر پائے جاتے ہیں ہم انہیں بھی تحفظ میں مدد اور اس کے لئے تربیت دینے کے لئے تیارہیں۔
وزیرمملکت برائے ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بابل سپریو نے کہا کہ سال 2018 میں ملک میں ٹائیگروں کی تعداد 2,967 تھی اور انہیں پورا یقین ہے کہ یہ اب بڑھ کر تین ہزار سے زیادہ ہوگئی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ 526 اور کرناٹک میں 524 ٹائیگر ہیں۔ اتراکھنڈ میں ان کی تعداد 442، مہاراشٹر میں 312، تمل ناڈو میں 264، کیرلہ اور آسام میں 190-190 اور اترپردیش میں 173 لگائی گئی ہے۔ سندربن میں 88، راجستھان میں 69، آندھرا پردیش میں 48، بہار میں 31، اڈیشہ میں 28،تلنگانہ میں 26 اور چھتیس گڑھ میں 19 ٹائیگر ہیں۔

نئی دہلی: ملک میں ٹائیگروں کی تعداد سالانہ چھ فیصد کی اوسط کی شرح سے بڑھ رہی ہے اور چار میں سے تین جغرافیائی علاقوں میں سال 2006 کے مقابلے میں ٹائیگروں کی تعداد 2018 میں دوگنا سے زیادہ ہوگئی ہے۔
وزیر ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی پر وزیر پرکاش جاویڈکر نے منگل کو ایک پروگرام میں سال 2018 کی ٹائیگروں کی اعداد و شمار پر تفصیلی رپورٹ جاری کی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹائیگروں کی بڑھتی تعداد اس بات کا اشارہ ہے کہ ہماری آب وہوا ٹھیک ہے۔ سال 2018 کی اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 2,967 ٹائیگر ہیں۔ دنیا کے 70 فیصد ٹائیگر بھارت میں ہیں۔ اس کے علاوہ 500 شیر، 30 ہزار ہاتھی اور ایک سنگ والے تین ہزار گینڈے بھی اپنے ملک میں ہیں جو ہماری ’سافٹ پاور‘ کی مثال ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو علاقے سال 2006 سے مسلسل ہر ٹائیگروں کے سروے کا حصہ رہے ہیں، ان میں ٹائیگروں کی تعداد سالانہ چھ فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔
شیوالک کی پہاڑیوں اور گنگا کے میدانی حصوں میں ٹائیگروں کی تعداد ان بارہ برسوں میں 297 سے بڑھ کر 646 ہوگئی ہے۔

مغربی گھاٹ علاقے میں یہ 402 سے بڑھ کر 981 اور شمال مشرق کے پہاڑوں اور برہم پتر ندی کے میدانی علاقوں میں 100 سے بڑھ کر 219 ہوگئی ہے۔ اس طرح ان تینوں علاقوں میں ٹائیگروں کی تعداد دوگنا سے زیادہ ہوئی ہے۔ اس دوران وسطی بھارت اور مشرقی گھاٹ میں ان کی تعداد 601 سے بڑھ کر 1,033 ہوگئی ہے۔

جاویڈکر نے بتایا کہ بھارت کو اپنی ٹائیگروں کی تعداد پر فخر ہے۔ دنیا کے جن دیگر تیرہ ممالک میں ٹائیگر پائے جاتے ہیں ہم انہیں بھی تحفظ میں مدد اور اس کے لئے تربیت دینے کے لئے تیارہیں۔
وزیرمملکت برائے ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بابل سپریو نے کہا کہ سال 2018 میں ملک میں ٹائیگروں کی تعداد 2,967 تھی اور انہیں پورا یقین ہے کہ یہ اب بڑھ کر تین ہزار سے زیادہ ہوگئی ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش میں سب سے زیادہ 526 اور کرناٹک میں 524 ٹائیگر ہیں۔ اتراکھنڈ میں ان کی تعداد 442، مہاراشٹر میں 312، تمل ناڈو میں 264، کیرلہ اور آسام میں 190-190 اور اترپردیش میں 173 لگائی گئی ہے۔ سندربن میں 88، راجستھان میں 69، آندھرا پردیش میں 48، بہار میں 31، اڈیشہ میں 28،تلنگانہ میں 26 اور چھتیس گڑھ میں 19 ٹائیگر ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.