ریاست اترپردیش میں بلند شہر کی رہائشی سدکشا بھاٹی کی سڑک حادثے میں موت ہوگئی، جس کے بعد دہلی ویمن کمیشن کی چیئرمین سواتی مالیوال نے آج اتر پردیش حکومت کے نظام پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔
اس دوران سواتی مالیوال نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'یوپی میں شرپسند عناصر کے حوصلے بلند ہیں۔ اس کا ثبوت جب ایک طالب علم اپنے رشتہ دار کے ساتھ باہر نکلتی ہے اور سڑک پر موجود شرپسند عناصر اس سے چھیڑ چھاڑ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس دوران وہ اپنے بچاؤ میں سڑک حادثے کی شکار ہو جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سدکشا ایک ہونہار طالب علم تھی اور بارہویں جماعت میں اچھے نمبرات سے پاس ہونے کے بعد امریکہ کی ایک یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہی تھی ۔ وہ مطالعے اور تحریری شکل میں اپنے ملک میں کئی چیزوں پر کام کرنا چاہتی تھی۔ سواتی مالیوال نے کہا کہ 'یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو اس معاملے میں سخت کارروائی کا حکم دینا چاہئے تاکہ ملزمین کو جلد پکڑا جاسکے ۔
سواتی مالیوال نے مزید یہ بھی کہا کہ کئی سارے لوگ سوال کرتے ہیں کہ 'وہ اتر پردیش ، تمل ناڈو یا دیگر ریاست پر کیوں بولتی ہیں لیکن میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ریاست کوئی بھی ہو، لیکن ہم ایک ہی ملک میں رہتے ہیں، اس ملک کی تمام خواتین ہماری بہنیں ہیں۔ اور اگر ملک کے کسی بھی کونے میں خواتین کے ساتھ کوئی واقعہ درپیش آتا ہے تو میں اپنی آواز اٹھاؤگی۔