کیجریوال نے اس واقعہ کے بعد ٹویٹ کیا ’’منٹو برج سے پانی نکال دیا گیا ہے۔ آج صبح سے ہی میں ایجنسیوں کے رابطہ میں تھا اور وہاں سے پانی ہٹانے کے عمل کو مانیٹر کررہا تھا۔ دہلی میں ایسے اور بھی مقامات پر ہم نظر رکھے ہوئے ہیں۔ جہاں بھی پانی جمع ہوا ہے اسے فوری طور پر پمپ کیا جارہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے آگے لکھا،’’اس سال سبھی ایجنسیاں ،چاہے وہ دہلی حکومت کی ہوں یا ایم سی ڈی کی،سبھی کورونا کو قابو کرنے میں مصروف ہیں۔ کورونا کی وجہ سے انہیں بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔یہ وقت ایک دوسرے پر الزام عائد کرنے کا نہیں ہے۔ سب کو مل کر اپنی ذمے داریاں ادا کرنی ہیں۔ جہاں جہاں پانی جمع ہوگا، ہم اسے فوراً نکالنے کی کوشش کریں گے۔
اس سے پہلے موقع پر پہنچے شمالی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر جے پرکاش نے اس حادثہ کے لیے دہلی حکومت کو قصوروار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حادثے اس وقت تک ہوتے رہیں گے جب تک کہ دہلی حکومت اپنا غیر ذمے دارانہ رویہ نہیں چھوڑ دیتی۔ میئر نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کو اس کی ذمے داری قبول کرنی چاہئے اور متوفی کے اہل خانہ کے لیے امدادی رقم کا اعلان کرنا چاہئے۔حکومت کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔