ETV Bharat / state

جے این یو اکیڈمک کونسل کا اہم اجلاس

جے این یو اکیڈمک کونسل کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں چار سال تک انڈر گریجوئیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ ، کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسی دوران جے این یو اساتذہ ایسوسی ایشن نے اجلاس کے خلاف احتجاج کیا۔

جے این یو اکیڈمک کونسل کا اہم اجلاس
جے این یو اکیڈمک کونسل کا اہم اجلاس
author img

By

Published : Nov 20, 2020, 12:06 PM IST

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اکیڈمک کونسل کا 155 واں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس میٹنگ میں انڈرگریجویٹ کورس کی مدت 3 سال سے بڑھا کر 4 سال کرنے، نئی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد کے لئے کمیٹی تشکیل دینے، پوسٹ گریجویشن کی تعلیم کو مکمل آن لائن بنانے سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وہیں جے این یو ریکٹر 1 پروفیسر چنتامنی مہاپترا نے کہا کہ 'اکیڈمک کونسل (اے سی) کے اس اجلاس میں منظور ہونے والے فیصلے کو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں تجویز کیا جائے گا اور (ای سی) سے منظور ہونے کے بعد ہی اس پر عمل درآمد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے جو نئی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد میں رکاوٹیں دور کرے گی۔ ساتھ ہی نئی تعلیمی پالیسی کو کس طرح نافذ کیا جائے گا اس پر اپنی رائے دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کمیٹی میں جے این یو کے مختلف اسکولز اور مراکز کے ڈین شامل ہوں گے۔

پروفیسر چنتامنی نے بتایا کہ اس میٹنگ میں انڈرگریجویٹ کورس کی مدت میں توسیع کرنے پر بھی بات چیت ہوئی جس کے تحت گریجویٹ کورس کو 3 سال کی بجائے 4 سال کرنے اور اس کے آنے والے نتائج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ نصاب کی نظر ثانی ، فیکلٹی سطح پر درپیش چیلنجز ، کلاس مینجمنٹ وغیرہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پروفیسر چنتامنی نے کہا کہ اس میٹنگ میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ پوسٹ گریجویشن کے کورسز جن میں لیبارٹری کے عملی امتحان کی ضرورت نہیں ہوتی اس کی پڑھائی مکمل طور پر آن لائن کرائی جائے۔ اس سلسلے میں تمام اسکولز اور مراکز کے ڈین سے بھی تجاویز طلب کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ کئی اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں کمزور طبقے کے طلبا کو تعلیم کے لئے بہتر مواقع فراہم کرنے اور یونیورسٹی کی پالیسی کو مزید بہتر بنانے غیر ملکی طلباء کے لئے نشستوں کی تعداد میں اضافہ شامل ہے۔

جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ 'جے این یو سسٹم میڈیسن کے لئے خصوصی مرکز قائم کرے گا جس کے تحت یہ مرکز کلینیکل اور مالیکیولر ڈاٹا کو تیار کرنے کے قومی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

وہیں جے این یو اساتذہ ایسوسی ایشن نے اکیڈمک کونسل کے اس اجلاس کی مخالفت کی ہے۔ اساتذہ یونین کا کہنا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم اور صدر نے جے این یو کے طلباء اور اساتذہ کی تعریف کی ، دوسری طرف جے این یو انتظامیہ نے اکیڈمک کونسل کے اس طرح کے ایک اہم اجلاس میں اساتذہ کی یونین اور طلبہ یونین کے نمائندے کو شامل کرنا ضروری نہیں سمجھا۔

اساتذہ یونین کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اجلاسوں میں ہونے والی بحث سے اساتذہ یونین کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اور اگر جے این یو انتظامیہ طلباء اور اساتذہ کے مستقبل سے متعلق کوئی اہم فیصلہ لیتی ہے تو پھر ضرورت ہے کہ طلبہ یونین کے نمائندے اور اساتذہ یونین بھی اس میں موجود ہوں۔

نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں اکیڈمک کونسل کا 155 واں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ اس میٹنگ میں انڈرگریجویٹ کورس کی مدت 3 سال سے بڑھا کر 4 سال کرنے، نئی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد کے لئے کمیٹی تشکیل دینے، پوسٹ گریجویشن کی تعلیم کو مکمل آن لائن بنانے سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وہیں جے این یو ریکٹر 1 پروفیسر چنتامنی مہاپترا نے کہا کہ 'اکیڈمک کونسل (اے سی) کے اس اجلاس میں منظور ہونے والے فیصلے کو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) میں تجویز کیا جائے گا اور (ای سی) سے منظور ہونے کے بعد ہی اس پر عمل درآمد ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے جو نئی تعلیمی پالیسی پر عمل درآمد میں رکاوٹیں دور کرے گی۔ ساتھ ہی نئی تعلیمی پالیسی کو کس طرح نافذ کیا جائے گا اس پر اپنی رائے دے گی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کمیٹی میں جے این یو کے مختلف اسکولز اور مراکز کے ڈین شامل ہوں گے۔

پروفیسر چنتامنی نے بتایا کہ اس میٹنگ میں انڈرگریجویٹ کورس کی مدت میں توسیع کرنے پر بھی بات چیت ہوئی جس کے تحت گریجویٹ کورس کو 3 سال کی بجائے 4 سال کرنے اور اس کے آنے والے نتائج پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ نصاب کی نظر ثانی ، فیکلٹی سطح پر درپیش چیلنجز ، کلاس مینجمنٹ وغیرہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پروفیسر چنتامنی نے کہا کہ اس میٹنگ میں اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا کہ پوسٹ گریجویشن کے کورسز جن میں لیبارٹری کے عملی امتحان کی ضرورت نہیں ہوتی اس کی پڑھائی مکمل طور پر آن لائن کرائی جائے۔ اس سلسلے میں تمام اسکولز اور مراکز کے ڈین سے بھی تجاویز طلب کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ کئی اہم امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جن میں کمزور طبقے کے طلبا کو تعلیم کے لئے بہتر مواقع فراہم کرنے اور یونیورسٹی کی پالیسی کو مزید بہتر بنانے غیر ملکی طلباء کے لئے نشستوں کی تعداد میں اضافہ شامل ہے۔

جے این یو کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ 'جے این یو سسٹم میڈیسن کے لئے خصوصی مرکز قائم کرے گا جس کے تحت یہ مرکز کلینیکل اور مالیکیولر ڈاٹا کو تیار کرنے کے قومی مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

وہیں جے این یو اساتذہ ایسوسی ایشن نے اکیڈمک کونسل کے اس اجلاس کی مخالفت کی ہے۔ اساتذہ یونین کا کہنا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم اور صدر نے جے این یو کے طلباء اور اساتذہ کی تعریف کی ، دوسری طرف جے این یو انتظامیہ نے اکیڈمک کونسل کے اس طرح کے ایک اہم اجلاس میں اساتذہ کی یونین اور طلبہ یونین کے نمائندے کو شامل کرنا ضروری نہیں سمجھا۔

اساتذہ یونین کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اجلاسوں میں ہونے والی بحث سے اساتذہ یونین کو کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اور اگر جے این یو انتظامیہ طلباء اور اساتذہ کے مستقبل سے متعلق کوئی اہم فیصلہ لیتی ہے تو پھر ضرورت ہے کہ طلبہ یونین کے نمائندے اور اساتذہ یونین بھی اس میں موجود ہوں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.