نئی دہلی: کانگریس لیڈر ششی تھرور نے غداری کے قانون کے سلسلے میں حکومت کے قدم کو چونکانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون کی مخالفت کی جانی چاہئے، اس قانون کا اکثر غلط استعمال ہوتا رہا ہے، اگر اس قانون کو بہتر بنایا جائے تو بغاوت کے قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکتا ہے۔
کانگریس کے لوک سبھا ممبر نے کہا کہ اس قانون کا بار بار غلط استعمال ہوا ہے، اس لیے انہوں نے لوک سبھا میں پرائیویٹ ممبر بل لا کر اس قانون میں ترمیم کرنے کی بات کی ہے۔ کانگریس نے 17ویں لوک سبھا انتخابات سے پہلے اپنے منشور میں بھی اس قانون کو تبدیل کرنے کی بات کی تھی۔
غداری کے قانون سے متعلق لاء کمیشن کی تجاویز کو سپریم کورٹ کی روح کے خلاف قرار دیتے ہوئے کانگریس لیڈر ششی تھرور نے اس قانون پر حکومت کے قدم کو چونکا دینے والا قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس قانون کے حوالے سے حکومت کے اقدام کو چونکانے والا قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ چونکا دینے والا ہے اور اس کی مخالفت کی جانی چاہیے۔ اس قانون کا اکثر غلط استعمال ہوتا رہا ہے۔ اگر اس قانون میں اصلاحات کی جائیں تو بغاوت کے قانون کے غلط استعمال کو روکا جا سکتا ہے۔
ملک کی سپریم کورٹ نے 2022 میں تعزیرات ہند کی دفعہ 124 اے کے تحت بغاوت کے قانون کو ٹھنڈے بستے میں رکھنے اور مرکز اور ریاستی حکومت کے ذریعہ اس قانون کے تحت ایف آئی آر درج کرنے سے گریز کرنے کے لئے کہا تھا۔ واضح رہے کہ آج بھی ملک سے بغاوت کے قانون کے تحت مقدمات درج ہوتے ہیں اور اسی کے تحت کاروائی کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: ملک سے غداری کے قانون کو جاری رکھنا بدقسمتی: سپریم کورٹ
یو این آئی