ETV Bharat / state

اگر این پی آر ہوا ہے تو این آر سی بھی ہوگا: اویسی

اویسی نے کہا کچھ لوگ ہندوستان کو ہٹلر اور مسولینی کا ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی ہم مخالفت کر رہے ہیں۔

'If there is NPR, there will be NRC', says Owaisi in Lok Sabha
اگر این پی آر ہوا ہے تو این آر سی بھی ہوگا: اویسی
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 9:10 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:44 AM IST

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے منگل کے روز مرکز میں این ڈی اے حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم رہنما نے مزید کہا کہ 'سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے'۔

اگر این پی آر ہوا ہے تو این آر سی بھی ہوگا: اویسی

لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا 'اگر این پی آر ہے تو این آر سی ہوگی۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) شہریت نہیں چھیننا ہے بلکہ شہریت دیتا ہے لیکن حقیقی معنوں میں سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے۔

انہوں نے کہا آسام میں پانچ لاکھ مسلمانوں کا نام این آر سی میں انہیں آیا۔ انہوں نے کہا جن ہندؤں کا نام این آر سی میں نہیں آیا ان کو شہریت ملے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا یہ قانون مسلمان مخالف ہے۔

ملک میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے کا ذکر کرتے ہوئے اے ایم آئی ایم رہنما نے کہا 'وزیر اعظم نے کہا تھا کہ وہ مسلم خواتین کے بھائی ہے۔ آج جب مسلمان خواتین حق پر مبنی اپنی آواز بلند کر رہی ہیں تو بھائی کیوں پریشان ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا موجودہ ماحول میں بھارت 1933، 1938 کے جرمنی سے ملتا جلتا ہے۔

انہوں نے دارالحکومت میں فائرنگ کے حالیہ واقعات پر بھی حکومت کی نکتہ چینی کی اور سوال کیا کہ 'دہلی میں کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ دارالحکومت میں تین گولیاں چلائی گئیں، کیا یہ امن و امان ہے؟ یہ بزدلانہ کاروائیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کچھ لوگ ہندوستان کو ہٹلر اور مسولینی کا ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی ہم مخالفت کر رہے ہیں۔

اس سے قبل لوک سبھا میں ہونے والی کارروائی میں سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما اسد الدین اویسی نے منگل کے روز مرکز میں این ڈی اے حکومت پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) اور نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم رہنما نے مزید کہا کہ 'سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے'۔

اگر این پی آر ہوا ہے تو این آر سی بھی ہوگا: اویسی

لوک سبھا میں تقریر کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے کہا 'اگر این پی آر ہے تو این آر سی ہوگی۔ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) شہریت نہیں چھیننا ہے بلکہ شہریت دیتا ہے لیکن حقیقی معنوں میں سی اے اے شہریت دینے کے ساتھ ساتھ شہریت چھینتا بھی ہے۔

انہوں نے کہا آسام میں پانچ لاکھ مسلمانوں کا نام این آر سی میں انہیں آیا۔ انہوں نے کہا جن ہندؤں کا نام این آر سی میں نہیں آیا ان کو شہریت ملے گی لیکن مسلمانوں کو شہریت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا یہ قانون مسلمان مخالف ہے۔

ملک میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے کا ذکر کرتے ہوئے اے ایم آئی ایم رہنما نے کہا 'وزیر اعظم نے کہا تھا کہ وہ مسلم خواتین کے بھائی ہے۔ آج جب مسلمان خواتین حق پر مبنی اپنی آواز بلند کر رہی ہیں تو بھائی کیوں پریشان ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا موجودہ ماحول میں بھارت 1933، 1938 کے جرمنی سے ملتا جلتا ہے۔

انہوں نے دارالحکومت میں فائرنگ کے حالیہ واقعات پر بھی حکومت کی نکتہ چینی کی اور سوال کیا کہ 'دہلی میں کیا ہو رہا ہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ دارالحکومت میں تین گولیاں چلائی گئیں، کیا یہ امن و امان ہے؟ یہ بزدلانہ کاروائیاں ہیں۔

انہوں نے کہا کچھ لوگ ہندوستان کو ہٹلر اور مسولینی کا ملک بنانا چاہتے ہیں جس کی ہم مخالفت کر رہے ہیں۔

اس سے قبل لوک سبھا میں ہونے والی کارروائی میں سی اے اے اور این آر سی کے معاملے پر حزب اختلاف کے اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ آرائی کی تھی۔

Last Updated : Feb 29, 2020, 4:44 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.