انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر بلرام بھارگو نے منگل کے روز پریس کانفرنس میں کہا کہ پورے ملک میں ابھی تک کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوئی مخصوص دوا نہیں ہے اور دنیا میں 141 ادارے اور طبی تنظیم ویکسین تیار کرنے کے سمت میں کام کر رہے ہیں جن میں سے 26 تنظیموں کا کام مختلف مرحلوں میں ہے۔ ہندوستان میں تین تنظیم کورونا ویکسین کی تیاری میں لگے ہوئے ہیں جن میں ہندوستان بایوٹیک، سائڈس کیڈیلا کی ڈی این اے ویکسین اور سیرم انسٹی ٹیوٹ کی ویکسین کا کام شامل ہے۔
ڈاکٹر بھارگو نے بتایا کہ ہندوستان بایوٹیک کی ’ان ایکٹیویٹیڈ وائرس ویکسین‘ کے پہلے مرحلے میں 11 مختلف مقامات پر ٹرائل ہو چکا ہے اور دوسرے مرحلے کا تجربہ شروع ہو چکا ہے۔ سائڈس کیڈیلا کی ڈی این اے ویکسین کے پہلے مرحلے کا ٹرائل پورا کر لیا گیا ہے اور دوسرے مرحلے کا ٹرائل بھی 11 ایس طرح کے اداروں میں کیا جا رہا ہے۔
بلرام بھارگو نے بتایا کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ کی ریکامبینینٹ ویکسین کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے میڈیکل ٹرائل کی اجازت مل گئی ہے اور آنے والے ہفتوں میں اسے 17 اداروں میں شروع کر دیا جا سکے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ویکسین ہونے کے بعد سب سے پہلی ترجیح اس کے مناسب تقسیم اور اسٹور (ذخیرہ اندوزی) کی ہے اور یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ ان کی جمع خوری یعنی (اسٹاک پائیلنگ) کو روکا جائے اور یہ بھی دیکھنا ہے کہ انھیں پہلے کسے دیا جانا ہے۔ جب تک ملک میں اس سے نمٹنے کی کوئی کارگر ویکسین نہیں بن جاتی تب تک عوام کو سوشل ڈسٹینسنگ، ہاتھوں کی اور ذاتی صفائی اور ماسک پہننے کی عادتوں کو زندگی کا حصہ بنانا ہوگا اور ویکسین بننے کے بعد بھی ان ہدایات پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر بھارگو نے بتایا کہ ملک میں کورونا وائرس کا دو کروڑ سے زیادہ ٹیسٹ ہو چکا ہے اور گذشتہ روز یعنی پیر کو 6.6 لاکھ سے زیادہ کورونا سیمپل کا ٹیسٹ کیا گیا۔