کیجریوال نے اسمبلی انتخابات کے دوران بابر پور اسمبلی میں گوپال رائے کی حمایت میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ 'وہ صرف کام کی بات کرتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'دہلی میں ابھی بہت کام باقی ہے جس کو آنے والے پانچ برس میں مکمل کیا جائے گا۔'
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے گوپال رائے نے کہا کہ 'دہلی میں اساتذہ کو بہتر بنانے کا نام، صحت کو تندرست کرنے کا نام، شرون کمار بن کر بزرگوں کی زیارت کرانے کا نام، بجلی، پانی، سڑک اور خواتین کی حفاظت کو بہتر بنانے کا نام اروند کیجریوال ہے۔'
گوپال رائے نے کہا کہ ' آپ ہماری پارٹی کو برا بھلا کہیں، آپ حکومت کو برا بھلا کہیں چلے گا لیکن آپ نے کیجریوال کے لیے جو زبان استعمال کی ہے وہ ٹھیک نہیں ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اگر کیجریوال عسکریت پسند ہے تو دہلی کا بچہ بچہ عسکریت پسند ہے، دہلی کے عوام اس کا جواب آئندہ 8 جنوری کو دیں گے۔ جس طرح پارٹی نے کانگریس کو نیچے لایا تھا، اسی طرح بی جے پی کو بھی صفر پر لائیں گے۔'
وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ 'دہلی میں ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، انہوں نے دہلی کی صفائی، یمنا کی صفائی اور آلودگی کے خاتمے جیسے کاموں کو اپنی ترجیح قرار دیا۔
وزیر داخلہ امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ 'جو لوگ مجھے عسکریت پسند قرار دے رہے ہیں، انہیں بتائیں کہ میں ایک کٹر محب وطن ہوں۔'
وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے بابر اسمبلی میں انتخابی ریلی سے خطاب کیا۔ اس موقع پر بابر پور امیدوار گوپال رائے، پنجاب کے رکن اسمبلی بلجندر کور اور سیلم پور سے تعلق رکھنے والے سابق رکن اسمبلی حاجی اشراق خان موجود تھے۔