حیدرآباد میں پولیس انکاؤنٹر کے دوران خاتون ڈاکٹر کی جنسی زیادتی اور قتل کے ملزمین کی ہلاکت کے بعد نربھیا ریپ متاثرہ کی والدہ آشا دیوی نے کہا کہ یہ خبر میرے ان زخموں پر مرہم ہے جو مجھے 2012 سے تکلیف دے رہے تھی۔
آشا دیوی نے کہا کہ ’کم سے کم ایک بیٹی کے ساتھ انصاف تو ہوا، میں پولیس کا شکریہ ادا کرتی ہوں‘۔
انہوں نے اہنے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ میں 7 سال سے اپنی بیٹی کے انصاف کے لیے آواز اٹھارہی ہوں کہ مجرمین کو سزا دوں تاکہ سماج میں ایسی شرمناک حرکت دوبارہ نہ ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں اپنی بیٹی کے انصاف کے لیے ابھی بھی عدالت کے چکر لگاتی ہوں۔ 13 دسمبر کی ایک اور تاریخ ہے اور مجھے دوبارہ عدالت جانا پڑے گا‘۔
آشا دیوی نے مزید کہا کہ ’متاثرہ ڈاکٹر کے والدین کے لیے اطمیان کی بات ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ انصاف کیا گیا ہے اور اس طرح کے جرائم کرنے والے افراد میں خوف کا پیدا ہو گیا ہو گا۔
حیدرآباد وٹرنری خاتون ڈاکٹر کی اجتماعی جنسی زیادتی معاملے کے چاروں ملزمین کو آج علی الصبح چٹان پلی علاقہ میں انکاؤنٹر کےدوران ہلاک کردیا گیا ۔
یہ انکاؤنٹر حیدرآباد کی نیشنل ہائی وے نمبر -44 پر علی الصبح پیش آیا۔ جہاں ریپ کے ملزمین پولیس حراست سے فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ چاروں ملزمین پولیس پر حملہ کرنے کے بعد فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے،جس میں پولیس نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے ان کا انکاونٹر کردیا۔