یہ کمیٹی سبھی فریقوں سے بات چیت کرکے جے این یو کے تنازع کا حل پیش کرے گی۔
حکومت کی جانب سے پیر کو جاری حکم میں کہاگیا ہے کہ جے این یو میں کام کاج کو معمول پر کیسے لایا جائے۔یہ کمیٹی اس سلسلے میں غور و خوض کرکے اپنی رپورٹ سونپے گی۔
کمیٹی کے دیگر اراکین میں آل انڈیاکونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (اے آئی سی ٹی ای )کے صدر پروفیسر انل سہستر بدھے اور یوجی سی کے سکریٹری پروفیسر رجنیش جین ہیں۔کمیٹی پرامن حل کےلئے طلبہ اور جے این یو انتظامیہ کے درمیان فوراً بات چیت شروع کرے گی۔
انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت میں تعلیم کے سکریٹری آر سبرمنیم نے بتایا کہ اعلی اختیار کمیٹی جے این یو طلبہ اور انتظامیہ کے ساتھ تبادلہ خیال کرکے سبھی مسئلوں کا پرامن حل تلاش کرےگی۔
جے این یو کے طلبہ ،ہاسٹل کی بڑھی ہوئی فیس کو واپس لینے کے مطالبے کے سلسلے میں پچھلے کئی دنوں سے مظاہرے کررہے ہیں۔حالانکہ طلبہ کی مخالفت کے بعد فیس کے اضافے کو جزوی طورپر واپس لینے کا فیصلہ بھی کیاگیا تھا۔