بی جے پی کے سینئر رہنما سید شاہنواز حسین نے یہاں ایک ٹیلی ویزن چینل سے بات چیت میں کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے جو کہا ہے اس کا ہم خیرمقدم کرتے ہیں۔
یہ اچھی بات ہے کہ چیف جسٹس کے دل میں ہے کہ جلد از جلداس معاملے کی سماعت مکمل ہو اور پورے ملک کو انتطار ہے کہ ٹینٹ میں اس وقت جورام مندر ہے، اس کی جگہ ایک شاندار مندر بنے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ اس معاملے کا جلد از جلد فیصلہ آئے۔
اتنے دنوں تک اس موضوع کولٹکانا ٹھیک نہیں ہے اور اس کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ لوگوں کو لگتا ہے کہ آخر کب تک رام للا ٹینٹ میں رہیں گے۔ علامہ اقبال نے بھی رام کوا مام ہند کہا تھا۔
بی جے پی کے ترجمان شاہنواز نے کہا کہ اس معاملہ میں صحیح معنی میں کوئی تنازعہ ہے ہی نہیں۔
جہاں تک رضامندی بنانے کی بات ہے تو ہم نے رضامندی بنانے کی پوری کوشش کی۔
ہم نے عدالت میں پیروی بھی کی لیکن کچھ لوگوں نے سیاست کرکے اسے لمبا لٹکائے رکھا۔
بی جے پی نے پالن پور کی قومی مجلس عاملہ میں رام مندر کے حق میں قرارداد منظور کی تھی اور تبھی سے ہم اس کے پیروکار رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے سیاسی مخالف بھی کہتے تھے کہ آپ جموں۔کشمیر سے دفعہ 370کب ہٹائیں گے۔ لیکن مودی ہے تو ممکن ہے اور ہم نے ہٹاکر بتا دیا۔
ہمارے مخالفین یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ رام مندر وہیں بنائیں گے لیکن تاریخ نہیں بتائیں گے تو اب ان کو تاریخ ملنے والی ہے۔
یکساں سول کوڈ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم کوئی کام ایک طرفہ طریقہ سے نہیں کریں گے۔
اس موضوع کو بھی بات چیت کے بغیر نہیں لیں گے۔
ہم مانتے ہیں کہ اس موضوع پر بھی لوگوں میں بحث ہونی چاہئے۔