قومی دارالحکومت دہلی میں کرونا وائرس سے لوگوں کو محفوظ کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے کچھ علاقوں کو کنٹینمینٹ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اس فیصلے کے بعد کوروناوائرس کی تعداد گذشتہ دنوں 100 سے بھی تجاوز کرگئی تھی، تاہم اب یہ اعداد و شمار 81 پر رک گیا ہے۔
ان 81 کنٹینمینٹ میں پرانی دہلی کا چاندنی محل علاقہ بھی شامل ہے جسے کنٹینمینٹ میں تبدیل کیے تقریباً ایک ماہ گزر گیا ہے اس کے باوجود یہ علاقہ کنٹینمینٹ زون ہی بنا ہوا ہے، تاہم اس کنٹینمینٹ سے اب مقامی افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے۔
علاقے میں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ جب سے چاندنی محل کو کنٹینمینٹ زون میں تبدیل کیا گیا ہے تب سے کوئی بھی کرونا وائرس سے انفیکٹیڈ کیس سامنے نہیں آیا ہے اور نہ ہی وزارت صحت کی جانب سے کوئی ان علاقوں میں جانچ کرنے پہنچیا ہے۔
ان مزید کہنا ہے کہ ایسے میں بغیر کسی لائحہ عمل کے چاندنی محل کو کب تک کنٹینمینٹ زون میں تبدیل رکھا جائے گا؟
اسی فکر پر حکومت کی توجہ چاندنی محل علاقے کی طرف کھینچنے کے لیے سماجی کارکن شفیع دہلوی نے کہا ہے کہ پرانی دہلی کی عوام شروع سے ہی حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے رہنما اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ان پر عمل کیا ہے، لیکن اس کے باوجود ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیوں برتا جارہا ہے۔